اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اسے جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی میں تقریباً 100 ٹرکوں پر مشتمل امداد بھیجنے کی اجازت مل گئی ہے جبکہ انسانی امداد محدود پیمانے پر علاقے میں واپس جانا شروع ہو گئی ہے۔
عالمی خبر ارساں ادارے رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور کے ترجمان جینز لارکے نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے آج کے دن کے لیے مزید ٹرکوں کے داخلے کی درخواست کی تھی اور ہمیں منظوری بھی مل گئی ہے، جو کہ کل کے مقابلے میں کہیں زیادہ تعداد ہے۔ یہ تعداد تقریباً 100 کے قریب ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ اس منظوری کے بعد ان میں سے بیشتر اور اگر ممکن ہو تو تمام ٹرک آج کے دن ہی غزہ کی پٹی میں داخل ہو جائیں گے، جہاں سے امدادی سامان کو اندرونی علاقوں میں تقسیم کے لیے پہنچایا جا سکے گا۔
گزشتہ روز، غزہ کی پٹی میں دو ماہ سے زائد عرصے کے بعد پہلی مرتبہ امدادی سامان پہنچا۔ اسرائیل کی مکمل ناکہ بندی پر عالمی سطح پر شدید مذمت کے بعد یہ پیش رفت ہوئی، کیونکہ اس ناکہ بندی کے باعث خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو چکی تھی۔
مزید پڑھیں :بارڈر بند ہونے کے باوجود 21 چارٹرڈ پروازیں، 6 ارب روپے کا سامان غزہ کیسے پہنچا؟
اسرائیل نے غزہ میں عسکری کارروائی میں شدت لائی ہے، جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد حماس کو ختم کرنا ہے۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ کو غزہ میں نو ٹرک بھیجنے کی اجازت ملی، جسے اقوام متحدہ کے حکام نے انسانی ضروریات کے مقابلے میں قطرے کے برابر قرار دیا۔
لارکے کے مطابق، ان میں سے پانچ ٹرک کریم شالوم کراسنگ سے گزر چکے ہیں، اور اقوام متحدہ کو انہیں وصول کرنے کی اجازت مل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں آج ان پانچ ٹرکوں کو وصول کرنے کی اجازت حاصل ہے، اور ان دیگر ٹرکوں کو بھی، جو اسی عمل کے تحت کریم شالوم کراسنگ سے گزر کر اندر داخل ہوں گے۔