سانحہ 9 مئی جناح ہاؤس حملہ کیس میں انسدادِ دہشتگردی عدالت نے بڑی پیش رفت کرتے ہوئے اعجاز چوہدری اورعمر سرفراز چیمہ سمیت پاکستان تحریکِ انصاف کے 250 سے زائد ملزمان پر فردِ جرم عائد کر دی ہے۔
انسدادِ دہشتگردی عدالت لاہور کے ایڈمن جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں مقدمے کی سماعت کی، سماعت کے دوران تمام زیرِ حراست اور برضمانت ملزمان کی حاضری مکمل کی گئی۔ عدالت میں پولیس کی جانب سے ڈی ایس پی انویسٹی گیشن جاوید آصف، جب کہ پراسیکیوشن کی نمائندگی پراسیکیوٹر آزر اور پراسیکیوٹر نیئر نوید نے کی۔
فردِ جرم کا سامنا کرنے والوں میں پی ٹی آئی کی اہم شخصیات عالیہ حمزہ، روبینہ جمیل، خدیجہ شاہ، اعجاز چوہدری، عمر سرفراز چیمہ اور میاں محمود الرشید شامل ہیں۔ تمام ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کیا، جس پر عدالت نے گواہان کو شہادت کے لیے طلب کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر الزام ہے کہ انہوں نے 9 مئی کے روز کارکنان کو بغاوت، پرتشدد مظاہروں اور جناح ہاؤس پر حملے کے لیے اکسایا۔ ملزم عارف سعید کی جانب سے فردِ جرم عائد نہ کرنے کی درخواست پر عدالت نے پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کیا، لیکن بعد میں درخواست مسترد کرتے ہوئے فردِ جرم عائد کر دی گئی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف ابھی تک ضمنی چالان پیش نہیں کیا گیا، جب کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو اس مقدمے سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ ان پر دائر دو دیگر مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت 27 مئی تک ملتوی کر دی گئی ہے اور عدالت نے آئندہ سماعت پر پراسیکیوشن سے مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ آج دو سال بعدجناح ہاؤس مقدمہ کا فیصلہ کیا گیا، جس میں 252 ملزمان پر فردِ جرم عائد کی گئی ہے، 9 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے، اس دوران 5 افراد وفات پاچکے ہیں، جب کہ ایک ملزم افتخار پی کے ایل آئی میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: چین کی زرعی ترقی کے ماڈل اور ٹیکنالوجی نے متاثر کیا، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
یاد رہے کہ اس سے پہلے 21 دسمبر 2024ء کو جناح ہاؤس سمیت 9 مئی کے دیگر واقعات میں ملوث 25 افراد کو فوجی عدالتوں کی طرف سے 10 سال قید بامشقت تک کی سزائیں سنادی گئیں تھیں، 26 دسمبر 2024ء کو 9 مئی 2023ء کے الزام میں سابق وزیراعظم ملوث عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت مزید 60 افراد کو 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔