Follw Us on:

انڈیا میں مون سون بارشیں آٹھ دن پہلے پہنچ گئیں، 70 کھرب کی معیشت دباؤ کا شکار کیوں؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Moon soon
انڈیا میں مون سون کی بارشیں آٹھ دن پہلے پہنچ گئیں

انڈیا میں مون سون کی بارشیں معمول سے آٹھ دن قبل جنوبی ریاست کیرالہ کے ساحل سے ٹکرا گئیں، جو گزشتہ 16 سال کے دوران سب سے جلدی آمد ہے۔

انڈین محکمہ موسمیات (IMD) کے مطابق مون سون کی باضابطہ شروعات 24 مئی کو ہوئی، جو 2009 کے بعد سے سب سے پہلے ہوئی شروعات ہے۔

مون سون بارشیں، جو ملک کی چار کھرب ڈالر معیشت کا محور سمجھی جاتی ہیں، جو کہ سالانہ بارشوں کا تقریباً 70 فیصد فراہم کرتی ہیں۔

ان بارشوں پر نہ صرف زرعی شعبہ بلکہ زیر زمین پانی کے ذخائر اور آبی ذخائر کی بحالی بھی منحصر ہوتی ہے۔

انڈیا کی تقریباً نصف زرعی زمین بغیر آبپاشی کے ہے جہاں چاول، مکئی، کپاس، سویابین اور گنا جیسے اہم فصلیں مون سون کی بارشوں پر انحصار کرتے ہوئے اگائی جاتی ہیں۔

عام طور پر مون سون کی شروعات کیرالہ میں یکم جون کے آس پاس ہوتی ہے جو جولائی کے وسط تک پورے ملک میں پھیل جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش نے انڈین کمپنی کے ساتھ 21 ملین ڈالر کا معاہدہ منسوخ کر دیا

محکمہ موسمیات کے مطابق ابتدائی مون سون نے کیرالہ کے علاوہ تامل ناڈو، کرناٹک اور شمال مشرقی ریاست میزورم کے کچھ حصوں کو بھی ڈھک لیا ہے۔

اگلے دو سے تین روز میں یہ مزید مغربی بنگال، آندھرا پردیش، گووا، مہاراشٹرا اور شمال مشرقی ریاستوں میں پھیلنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ممبئی میں قائم بروکریج فرم فلپ کیپیٹل انڈیا کی کموڈیٹیز ریسرچ کی نائب صدر اشونی بنسود کے مطابق، اضافی قبل از مون سون بارشیں اور مون سون کی وقت سے پہلے آمد جنوبی اور وسطی ریاستوں کے کسانوں کے لیے فائدہ مند ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ “زمین میں نمی کی فراوانی اور ابتدائی بوائی فصلوں کی پیداوار میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔”

گزشتہ سال مون سون 30 مئی کو کیرالہ پہنچا تھا اور مجموعی بارشیں 2020 کے بعد سب سے زیادہ تھیں، جس نے 2023 کے قحط سے بحالی میں مدد فراہم کی۔

رواں سال IMD نے مسلسل دوسرے سال اوسط سے زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

محکمہ کے مطابق مون سون کے سیزن (جون تا ستمبر) میں 87 سینٹی میٹر کی 50 سالہ اوسط کا 96 سے 104 فیصد بارش ہونا معمول تصور کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی بمباری، ایک ہی خاندان کے نو بچے شہید

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس