صحافی عبداللطیف بلوچ، کوئٹہ کے ایک اخبار میں بطور نامہ نگار کام کرتے تھے،انہیں ضلع آواران کے علاقے مشکی میں نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
نجی نشریاتی ادارے ڈان نیوز کے مطابق مسلح افراد ہفتے کی صبح صحافی کے گھر میں گھس گئےاور اسے لے جانے کی کوشش کی۔ جب اس نے مزاحمت کی تو دراندازوں نے فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
قاتل موقع سے فرار ہوگئے جنہیں رات گئے تک گرفتار نہیں کیا جاسکا۔
پولیس نے صحافی لطیف بلوچ کے قتل کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسلح افراد نے صحافی کو اس کے گھر میں فائرنگ کرکے قتل کیا، قتل کے معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:انڈیا افغانستان کی اشرافیہ کو خرید کر پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان کےسینئر صحافی لطیف بلوچ کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی کا قتل المناک واقعہ ہے،صحافیوں کو تحفظ فراہم کرناحکومت کی ذمہ داری ہے۔
لطیف بلوچ کے قتل کی صوبائی حکومت نے مذمت کی ہے، ترجمان شاہد رند نے تحقیقات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت ورثا کے ساتھ ہے اور ہرممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے آواران کے مقامی صحافی لطیف بلوچ کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کی تحقیقات اور ملزمان کی گرفتار ی کا مطالبہ کیا ہے۔