جماعت اسلامی کے فلاحی تعلیمی منصوبے ’بنو قابل‘ کے تحت ساہیوال میں انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مظلوم بچوں کو مت بھولیں،ہمیں ملک کو اس طرح طاقتور بنانا ہے جو غزہ اور کشمیر کے باسیوں کے حقوق کا تحفظ کرسکے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 28 مئی کا دن پاکستان کے لیے تاریخی ہے اور اس دن کو یوم تکبیر ہی نہیں بلکہ یوم ڈاکٹر عبدالقدیر کے طور پر بھی منایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ محسن پاکستان ڈاکٹر قدیر خان کو بدنام کرنے والے خود مٹ گئے، مگر ان کا نام آج بھی روشن ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارے ملک کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے، تعلیم کا مسئلہ بہت بڑا ہے، پونے تین لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں غریب اور متوسط طبقے کے افراد کو اپنے بچوں کو پڑھانے میں بے شمار مسائل کا سامنا ہے،تعلیم مہنگی، غریب کی پہنچ سے دور ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فری کورسز کرنے والے بچے وعدہ کریں وہ پڑھ کر خود بھی مفت تعلیم کے سلسلے کو آگے بڑھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:نوجوانوں کی زندگیاں بدلنے والا ‘بنو قابل’ پروگرام کیا ہے؟
نوجوان اسلام پیرا ہوں ، دین پر فخر کرتے ہوئے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھیں ، ہمیں مل کر ملک کو عظیم بنانا ہے۔
انہوں نےکہا کہ پاکستان ہمارا سب کچھ ہے، ہمیں اپنی نوجوان نسل کو اخلاقی اقدار سے وابستہ کرنا ہوگا۔ نوجوان اسلام، پاکستان اور والدین سے محبت کریں اور جدوجہد کو اپنا شعار بنائیں۔
مزید پڑھیں:الخدمت قربانی پراجیکٹ کیسے کام کرتا ہے؟ جانور خریدنے سے گوشت تقسیم کرنے تک کی کہانی
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام کا نظام ہی اس ملک کو عظیم بنا سکتا ہے۔ پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے، اسے اس کے تخلیق کے اصل مقصد سے روشناس کرانا ہماری ذمہ داری ہے۔ قوم دین پر متحد ہو جائے، یہی وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔
تقریب سے جماعت اسلامی پنجاب وسطی کے امیر جاوید قصوری اور الخدمت فاؤنڈیشن کے سیکریٹری جنرل وقاص جعفری نے بھی خطاب کیا اور بنو قابل پروگرام کی افادیت پر روشنی ڈالی۔