Follw Us on:

نوجوان پر تشدد میں ملوث ملزم سلمان فاروقی گرفتار ہوئے یا فوٹو شوٹ کروایا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Salman farooqi ii
نوجوان کو بہنوں کی موجودگی میں سڑک پر تشدد کا نشانہ بنایا۔ (فوٹو: جیو نیوز)

کراچی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈیفنس میں کار اور موٹرسائیکل کے معمولی تصادم کے بعد نوجوان پر بہنوں کے سامنے سرِعام تشدد کرنے والے مرکزی ملزم سلمان فاروقی کو گرفتار کرلیا گیا، لیکن پولیس کی جانب سے اس پر جو تصویر جاری کی گئی ہے اس میں ملزم لاک اپ میں ہشاش بشاش کھڑا دکھائی دے رہا ہے، لاک اپ کے دروازے کی نہ ہی کنڈی لگی ہوئی ہے اور ناں ہی تالا لگا ہوا ہے، جسے دیکھ کر کئی لوگوں نے یہ شکوہ کیا ہے کہ یہ تصویز محض آنکھوں کا دھوکہ ہے، جس کا مقصد عوامی جذبات کو کم کرنا ہے۔

یہ واقعہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 کے خیابان اتحاد پر پیش آیا، جب ایک نوجوان اپنی بہنوں کے ساتھ موٹرسائیکل پر جا رہا تھا کہ اس کی موٹرسائیکل ایک کار سے معمولی طور پر ٹکرا گئی۔

واقعے کے بعد کار سوار بااثر شخص سلمان فاروقی طیش میں آگیا اور نوجوان کو بہنوں کی موجودگی میں سڑک پر تشدد کا نشانہ بنایا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

عینی شاہدین کے مطابق متاثرہ نوجوان کی بہنیں قریبی سیلون میں کام کرتی ہیں، جنہیں وہ روزانہ لینے آتا ہے۔ وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بہنیں ہاتھ جوڑتی رہیں، روتی بلکتی رہیں لیکن سلمان فاروقی نے کوئی رحم نہ کھایا۔ موقع پر موجود دیگر افراد بھی خاموش تماشائی بنے رہے۔

Whatsapp image 2025 06 02 at 6.53.10 pm (1)
کار سوار نے موٹرسائیکل سوار کو گالیاں دیں۔ (فوٹو: ڈان نیوز)

واضح رہے کہ سلمان فاروقی نے واقعے کے دوران خود کو سرکاری ملازم ظاہر کیاتھا، مگرتحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ وہ درحقیقت ایک نجی پروڈکشن کمپنی “بائیونک فلمز” کا سی ای او ہے۔

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اس کے دفتر اور گھر پر چھاپے مارے اور ابتدائی طور پر اس کا ڈرائیور، سیکیورٹی گارڈ اور گھریلو ملازم کو گرفتار کیا، جب کہ کار کو بھی تحویل میں لے لیا گیا۔

پولیس نے مرکزی ملزم سلمان فاروقی کو بھی گرفتار کرکے گزری تھانے منتقل کردیا، جس کے بعد گرفتار افراد کی تعداد چار ہو گئی ہے۔ پولیس کے مطابق تشدد کے شکار نوجوان کی تلاش جاری ہے تاکہ اسے قانونی کاررائی کے لیے شاملِ تفتیش کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کی سربراہی میں ’مشن کشمیر‘ نیویارک پہنچ گیا، مصروفیات کیا ہوں گی؟

خیال رہے کہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے فوری کارروائی کی ہدایات جاری کیں۔ ایس ایچ او گزری فاروق سنجرانی کے مطابق مقدمہ عینی شاہد محمد سلیم کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں سنگین دفعات بشمول تشدد، دھمکیاں دینے اور اسلحے کے زور پر اغوا کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

مدعی نے بتایا کہ وہ ایک موبائل کمپنی میں سیلز مینیجر ہے اور واقعے کے وقت اتحاد کمرشل میں موجود تھا۔ اس کے مطابق کار سوار نے موٹرسائیکل سوار کو گالیاں دیں، دھمکیاں دیں اور اپنے گارڈ کے ساتھ مل کر زدوکوب کیا۔

Whatsapp image 2025 06 02 at 7.28.33 pm
پولیس کو فوری طور پر پرانے والی پوسٹ میں تصویر کی تبدیلی کرنی پڑی۔ (فوٹو: کراچی پولیس)

دوسری جانب پولیس کی جانب سے لگائی گئی تصویر وائرل ہوگئی، جس کے بعد پولیس کو فوری طور پر پرانے والی پوسٹ میں تصویر کی تبدیلی کرنی پڑی اور اینگل اور پوز تبدیل کرکے تصویر لگانی پڑی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صارفین کی جانب سے پولیس پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔ ایک صارف نے فیسبک پر سلمان فاروقی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یقین کریں یہ فوٹو سیشن ہے، ایک طوفان کو ٹالنے والی بس ایک تصویر ہے، اس درندہ صفت انسان کو بچانے والا کلب ایکٹو ہو چکا اور ان کے طریقہ واردات کا پہلا ایس او پی یہی ہے کہ گرفتاریدکھا دو تا کہ عوامی جذبات سوشل میڈیا کی جیت کے احساس کے ساتھ ٹھنڈے پڑ جائیں اور پھر سب کچھ داخل دفترہو جائے۔

صارف نے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اے میرے معصوم لوگو!جب تک ظلم کے خلاف ایسے کرداروں کو سزا کے کٹہرے تک پہنچانے کے لیے بیدار نہیں رہو گے، جب تک ان کاتعاقب نہیں کرو گے، جب تک ان مجرموں کے پشت پناہوں کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں نکل کر انہیں مجبور نہیں کرو گے، یہ فوٹو سیشن ڈرامے بازی کرکے تمہارے جذبات سے کھیلتے رہیں گے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس