روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر رات بھر میزائلوں اور ڈرونز سے شدید حملہ کیا، جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے، یوکرینی حکام نے تصدیق کی ہے۔ حملے کے دوران شہر میں زور دار دھماکوں کی آوازیں گونجتی رہیں۔
یہ حملہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی طرف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعے دی گئی اس دھمکی کے بعد کیا گیا، جس میں کہا گیا تھا کہ اگر یوکرینی ڈرونز نے روس کے اندر اس کے اسٹریٹیجک بمبار طیارے تباہ کیے، تو کریملن جوابی کارروائی کرے گا۔
کیف کے میئر ویتالی کلیچکو نے بتایا کہ 20 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 16 کو اسپتال میں داخل کروایا گیا، جب کہ چار افراد ہلاک ہوئے۔
شہر کی فوجی انتظامیہ کے مطابق ایک روسی حملے میں کیف کی میٹرو ٹرین کی پٹریاں متاثر ہوئیں، جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹ نظام میں خلل آیا۔ یوکرین کی ریلوے کمپنی نے کہا کہ کچھ ٹرینوں کا راستہ بھی تبدیل کیا گیا ہے۔
سولومینسکی ضلع میں، ایک روسی ڈرون اپارٹمنٹ کی عمارت سے ٹکرا گیا، جس سے دیوار میں بڑا شگاف پڑ گیا اور جلنے کے نشانات نظر آئے۔ رائٹرز کے فوٹوگرافر کے مطابق عمارت کے ملبے سے گرنے والے کنکریٹ بلاکس نے نیچے کھڑی گاڑیوں کو کچل دیا۔ پولیس کے تفتیشی اہلکار ڈرون کے انجن کے باقیات کا معائنہ کر رہے تھے۔

رات کے وقت رائٹرز کے رپورٹرز نے روسی “کامیکازے” ڈرونز کی بھنبھناہٹ سنی، جس کے ساتھ یوکرینی فضائی دفاع کی فائرنگ کی آوازیں بھی آ رہی تھیں۔ دھماکوں کی شدت اتنی تھی کہ دور دور تک کھڑکیاں لرز گئیں۔
کچھ شہریوں نے پناہ کے لیے میٹرو اسٹیشنز یا زیرِ زمین پارکنگ کا رخ کیا۔ یوکرین کی فضائیہ نے تصدیق کی کہ ملک پر رات بھر ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کیا گیا۔
روسی فورسز نے مغربی یوکرینی شہر ٹرنوپل میں صنعتی تنصیبات اور انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنایا، جس سے شہر کا کچھ حصہ بجلی سے محروم ہو گیا۔ میئر سرہی نادال کے مطابق اس حملے میں پانچ افراد زخمی ہوئے اور لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی گئی، کیونکہ آگ لگنے کے بعد فضا میں زہریلے مواد کی مقدار بڑھ گئی تھی۔
شمال مغربی شہر لوٹسک میں بھی حملے ہوئے، جن میں پانچ افراد زخمی ہوئے۔ میئر ایہور پولشچک کے مطابق نجی مکانات، تعلیمی ادارے اور سرکاری عمارتیں متاثر ہوئیں۔
ان حملوں سے کچھ دن پہلے، یوکرینی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے روس کے اندر ڈرونز کے ذریعے اس کے کچھ اسٹریٹیجک بمبار طیارے تباہ کر دیے تھے۔ یہ ڈرونز لکڑی کی جھونپڑیوں میں چھپائے گئے تھے اور زمین پر کھڑے طیاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا، جسے اس جنگ کے دوران یوکرین کا ایک جرات مندانہ حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔