عیدالاضحیٰ ملک بھر میں مذہبی عقیدت اور احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔
ملک بھر میں عید کی نماز کے اجتماعات مساجد، عیدگاہوں اور کھلے میدانوں میں منعقد ہوئے۔
چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں نماز عید کے اجتماعات ہو رہے ہیں۔ عیدگاہوں اور مساجد میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ لوگ محفوظ طریقے سے عبادت کر سکیں۔
نماز کے دوران امتِ مسلمہ کی بھلائی، ملک کی ترقی، خوشحالی اور سلامتی کے لیے دعائیں کی گئیں۔
علمائے کرام نے اپنے خطبات میں حضرت ابراہیمؑ اور حضرت اسماعیلؑ کی عظیم قربانی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اس کے مقصد اور روحانی پہلو کو اجاگر کیا۔
لوگ حضرت ابراہیمؑ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے جانور قربان کر رہے ہیں۔

بلدیاتی اداروں کی جانب سے عید کے دنوں میں جانوروں کی باقیات اور کوڑا کرکٹ فوری طور پر صاف کرنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
صدرِ پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے پوری قوم کو عید کی مبارکباد دی ہے۔
صدرِ مملکت نے کہا کہ ہمیں محبت، قربانی، بھائی چارے اور اتحاد کو اپنانا چاہیے۔ ایک دوسرے کا ساتھ دے کر ہم پاکستان کو خوشحال ملک بنا سکتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ قربانی اور اتحاد کی جذبے کی آج بھی بہت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حملے کے وقت قوم کا اتحاد دشمن کے لیے ایک مضبوط پیغام تھا۔ وزیراعظم نے اپیل کی کہ عید کی خوشیوں میں فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم لوگوں کو بھی یاد رکھیں۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر، ائیر چیف، نیول چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے بھی قوم کو عید کی مبارکباد دی ہے۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ ہم پاکستانی قوم کی ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ فوج، پولیس اور بہادر شہریوں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
عیدالاضحیٰ کا موقع ہمیں قربانی، اتحاد اور غور و فکر کا پیغام دیتا ہے۔ دعا ہے کہ یہ مبارک دن ہمارے معاشرے میں ہم آہنگی اور اتحاد کو بڑھائے۔