Follw Us on:

اسرائیلی فوج کا غزہ میں امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملہ، میڈلین کو قبضے میں لے لیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
بہتر ہے کہ تم واپس چلے جاؤ، تمہیں غزہ جانے نہیں دیا جائے گا۔ (فوٹوکشتی ’میڈلین‘ 6 جون کو اٹلی کے جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی (تصویر: گوگل)

اسرائیلی بحری فوج نے غزہ کی پٹی کی جانب امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ کو عالمی پانیوں میں نشانہ بنا کر اس کا محاصرہ کر لیا اور اسے قبضے میں لے لیا۔ کشتی فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا حصہ تھی، جس پر مختلف ممالک کے بارہ امدادی کارکن سوار تھے۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فوج نے عالمی پانیوں میں کشتی ’میڈلین‘ کو گھیرے میں لے کر اس پر ڈرونز کے ذریعے حملہ کیا۔ حملے کے دوران کشتی پر موجود افراد پر ایک سفید اسپرے کیا گیا، جس سے ان کی جلد متاثر ہوئی۔ حملے کے فوری بعد اسرائیلی اہلکاروں نے کشتی کا کنٹرول سنبھال لیا اور اس پر سوار تمام افراد کو حراست میں لے لیا۔

ذرائع کے مطابق، اسرائیلی فوج نے کارروائی کے دوران کشتی کی کمیونیکیشن سسٹم کو جام کر دیا اور تمام افراد سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے موبائل فون بند کر دیں۔ اس کے بعد کشتی سے جاری لائیو نشریات اچانک منقطع ہو گئیں اور عملے کا بیرونی دنیا سے رابطہ مکمل طور پر ختم ہو گیا۔

Web image template (3)
کشتی میں صرف علامتی مقدار میں امدادی سامان ہے۔ (فوٹو: فائل)

اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشتی کو اشدود بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کسی ایسی کوشش کو برداشت نہیں کرے گا جو اس کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف ہو۔

واضح رہے کہ کشتی ’میڈلین‘ 6 جون کو اٹلی کے جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی، جس کا مقصد غزہ کے محصور شہریوں کے لیے انسانی امداد پہنچانا تھا۔ کشتی میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن اور دیگر انسانی حقوق کے کارکنان سوار تھے۔

عالمی سطح پر اس واقعے پر شدید ردعمل سامنے آنے کا امکان ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی فوج کی اس کارروائی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی پانیوں میں انسانی امداد لے جانے والے مشن کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے اور اس پر فوری عالمی سطح پر نوٹس لیا جانا چاہیے۔

یاد رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کولیشن ماضی میں بھی غزہ کے لیے امداد لے جانے کی کوششیں کر چکی ہے، تاہم اسرائیل کی جانب سے ان پر بارہا کارروائیاں کی جا چکی ہیں۔ غزہ کی پٹی 2007 سے اسرائیلی ناکہ بندی کا شکار ہے، جہاں لاکھوں فلسطینی شہری بنیادی ضروریات زندگی کے لیے بھی ترس رہے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس