Follw Us on:

اسرائیل ایران جنگ سے انڈیا کو کیا نقصان ہو رہا ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Air india
مشرقِ وسطیٰ کے چھ ممالک کی فضائی حدود بند ہونے سے عالمی فضائی نقل و حمل بری طرح متاثر ہوئی۔ ( فوٹو: دی ہندو)

ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد مشرقِ وسطیٰ کے چھ ممالک کی فضائی حدود بند ہونے سے عالمی فضائی نقل و حمل بری طرح متاثر ہوئی ہے، جس کا سب سے زیادہ اثر انڈیا کی ہوابازی صنعت پر پڑا ہے۔

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق یہ صورت حال اُس وقت پیدا ہوئی جب اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد ایران نے جوابی کارروائی کی، جس کے بعد ایران، عراق، اردن، شام، لبنان اور اسرائیل نے اپنی فضائی حدود مختلف اوقات میں بند کر دیں۔ یہ واقعہ جمعہ کی شب اور ہفتے کی صبح کے درمیان پیش آیا۔

فضائی حدود کی بندش کے باعث انڈیا کو درپیش مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ ایوی ایشن حکام کے مطابق انڈیا کی 30 سے زائد عالمی پروازوں کو متبادل راستے اختیار کرنے پر مجبور ہونا پڑا جب کہ درجنوں پروازیں منسوخ کی گئیں۔

متاثرہ پروازوں میں دہلی، ممبئی، بنگلور اور دیگر بڑے شہروں سے امریکا، یورپ اور مشرقِ وسطیٰ کے لیے روانہ ہونے والی پروازیں شامل ہیں۔

Airlines face
سول ایوی ایشن اتھارٹی ( سی اے اے) اور متعلقہ ایئرلائنز کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔ ( فوٹو: بزنس گارڈین)

رپورٹس کے مطابق دہلی سے ایران کی فضائی حدود میں داخل ہونے والی دو انڈین پروازیں مختصر وقت کے لیے ایران کی حدود میں موجود رہیں، تاہم انہیں واپس موڑ دیا گیا۔ متعدد پروازوں کو ویانا، فرینکفرٹ، جدہ اور شارجہ جیسے شہروں میں اتارنا پڑا۔ اس کے علاوہ انڈیا سے امریکا جانے والی پروازیں اب کینیڈا، روس، منگولیا، چین اور بنگلہ دیش کے راستے منزل پر پہنچ رہی ہیں، جس سے پرواز کے دورانیے میں تین سے چار گھنٹے کا اضافہ ہو رہا ہے۔

پاکستان میں اگرچہ فضائی آپریشن نسبتاً کم متاثر ہوا ہے، تاہم سول ایوی ایشن حکام کے مطابق ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث نجف سے کراچی، باکو سے لاہور، اور کراچی سے جدہ جانے والی سات پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ اس کے علاوہ کویت، دبئی، استنبول، شارجہ اور مسقط سے آنے اور جانے والی متعدد پروازیں دو سے چھ گھنٹے تک تاخیر کا شکار ہوئیں۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی ( سی اے اے) اور متعلقہ ایئرلائنز کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور مسافروں کو ہنگامی حالات میں بہتر متبادل فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

حکومتی سطح پر اب تک کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم ذرائع کے مطابق وزارتِ ہوابازی انڈیا اور پاکستان دونوں میں عالمی فضائی روٹس کی بحالی کے لیے عالمی ایوی ایشن اداروں سے رابطے میں ہے۔ اگر مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے تو پروازوں کے روٹس اور شیڈول میں مزید تبدیلیاں متوقع ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس