Follw Us on:

اسرائیل کی غزہ پر فائرنگ، مزید 23 فلسطینی شہید

حسیب احمد
حسیب احمد
Israel continues gaza strikes
جی ایچ ایف کے امدادی مرکز کے قریب (نیتزارم) کاریڈور میں امداد حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے کم از کم پندرہ افراد جاں بحق ہوئے۔ ( فوٹو: الجزیرہ)

ہفتہ کے روز اسرائیلی فائرنگ اور فضائی حملوں میں غزہ کے مختلف علاقوں میں کم از کم 23 فلسطینی شہید ہوگئے۔

طبی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں سے زیادہ تر افراد امریکی حمایت یافتہ امدادی ادارے ’’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘‘ (جی ایج ایف) کے امدادی مرکز کے قریب مارے گئے۔

غزہ کے وسطی علاقوں میں واقع اسپتالوں ’’العودہ‘‘ اور ’’الاقصیٰ‘‘ کے میڈیکل عملے کا کہنا ہے کہ “(جی ایچ ایف) کے امدادی مرکز کے قریب (نیتزارم) کاریڈور میں امداد حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے کم از کم پندرہ افراد شہید ہوئے۔” باقی افراد غزہ کے مختلف حصوں میں پیش آنے والے دیگر حملوں میں جان بحق ہوئے۔

Israeli strikes across gaza kill
اسرائیل کی جوابی کارروائی میں اب تک تقریباً 55,000 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ( فوتو: بی بی سی)

اسرائیلی فوج نے ان حملوں پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ فوج کی جانب سے جنوبی غزہ کے علاقوں خان یونس، ابسان اور بنی سہیلہ کے مکینوں کو مغرب کی جانب ’’انسانی امدادی زون‘‘ کی طرف منتقل ہونے کا حکم دیا گیا۔ فوج نے کہا کہ وہ ان علاقوں میں “دہشت گرد تنظیموں” کے خلاف کارروائی کرے گی۔

واضح رہے کہ جی ایف ایف کا امدادی مرکز نیتزارم کاریڈور کے قریب واقع ہے، جب کہ دیگر حملے غزہ کے مختلف علاقوں میں کیے گئے۔

جی ایچ ایف نے مئی کے آخر سے غزہ میں امدادی پیکجز کی تقسیم شروع کی ہے۔ اقوام متحدہ نے اس ماڈل کو “نہ غیر جانبدار اور نہ ہی غیرسیاسی” قرار دیا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق “جی ایچ ایف کی امدادی سرگرمیوں کے آغاز سے اب تک امدادی مراکز کے قریب 274 افراد جان بحق اور 2,000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔”

یاد رہے کہ غزہ میں جاری جنگ 20 ماہ قبل 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی، جب حماس کے زیر قیادت جنگجوؤں نے اسرائیل پر حملہ کر کے 1,200 افراد کو ہلاک اور 251 کو یرغمال بنا لیا۔ اسرائیل کی جوابی کارروائی میں اب تک تقریباً 55,000 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ کے طبی حکام کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والوں میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

امریکہ، مصر اور قطر کی جانب سے جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، تاہم اب تک اسرائیل اور حماس کسی معاہدے پر راضی نہیں ہو سکے۔ دونوں فریق ایک دوسرے کو ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ جی ایچ ایف اور اسرائیلی فوج کی جانب سے ہفتے کے روز پیش آئے ان واقعات پر تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔ حکومتی سطح پر بھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس