Follw Us on:

خیبرپختونخوا کو وفاقی ترقیاتی بجٹ میں نظر انداز کیا گیا، صوبائی مشیر خزانہ

مادھو لعل
مادھو لعل
Muzamil aslam
خیبر پختونخوا کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں محض 55 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔ (فوٹو: گوگل)

صوبائی مشیرِ خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے خیبر پختونخوا کو ترقیاتی بجٹ میں نظر انداز کیا گیا ہے، جو صوبے کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔

نجی نشریاتی ادارے ہم نیوز کے مطابق پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں محض 55 کروڑ روپے مختص کیے گئے، جب کہ وفاقی ترقیاتی بجٹ کا مجموعی حجم 1000 ارب روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی تعاون نہ ملنے کے باوجود صوبائی حکومت نے اپنا ترقیاتی بجٹ بڑھا کر عوامی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کی ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ یہ سال خیبر پختونخوا حکومت کے لیے تاریخی رہا ہے اور ہم نے الزام تراشی کی سیاست سے نکل کر عملی اقدامات کیے۔ لوگ کہتے تھے کہ صحت کارڈ تو جاری کر دیا، اب اسے چلاؤ گے کیسے؟ ہم نے ان شکوک کا جواب کارکردگی سے دیا۔

Muzamil aslam ii
ہم نے الزام تراشی کی سیاست سے نکل کر عملی اقدامات کیے۔ (فوٹو: گوگل)

ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کا موجودہ قرضہ 170 ارب روپے ہے، جو مکمل طور پر موجودہ حکومت کا نہیں بلکہ ماضی کی حکومتوں کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں حکومت نے 150 ارب روپے قرضوں کی مد میں ادا کیے اور واضح کیا کہ قرض کے پیسے صرف مخصوص پراجیکٹس پر ہی خرچ کیے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: بانی پی ٹی آئی نے اوورسیز پاکستانیوں کو ترسیلاتِ زر بھجوانے سے روکنے کی کوشش کی، عطاتارڑ

مشیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ خیبر پختونخوا کی آمدنی کا تخمینہ 2 ہزار ارب روپے لگایا گیا ہے، جب کہ ترقیاتی فنڈ کا بجٹ 547 ارب روپے رکھا گیا ہے، جو وفاقی ترقیاتی بجٹ کے تقریباً نصف کے برابر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر وفاق اپنی ذمہ داریاں بہتر انداز میں نبھائے تو صوبے بھی بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔

مادھو لعل

مادھو لعل

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس