Follw Us on:

انڈیا: پونے میں پرانا پل گرنے سے 2 افراد جاں بحق، 32 زخمی، بہہ جانے والوں کی تلاش جاری

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
India pune
تیز پانی کے بہاؤ نے پل کو زمین بوس کر دیا اور 15 سے 20 افراد ندی میں بہہ گئے۔ (فوٹو: فائل)

انڈین ریاست مہاراشٹرا کے شہر پونے میں شدید بارش کے دوران ایک پرانا پل گرنے سے کم از کم دو افراد جاں بحق اور 32 افراد زخمی ہو گئے۔

انڈین نشریاتی ادارے انڈیا ٹوڈے کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا، جب کئی لوگ اندراینی ندی کے کنارے واقع پرانے پل پر جمع تھے تاکہ طغیانی کی کیفیت کا مشاہدہ کر سکیں۔ پل کی خستہ حالی کے باوجود وہاں شہری موجود تھے، جب اچانک تیز پانی کے بہاؤ نے پل کو زمین بوس کر دیا اور 15 سے 20 افراد ندی میں بہہ گئے۔

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھ افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ پل کو پہلے ہی گاڑیوں کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا تھا، تاہم کچھ افراد پیدل وہاں پہنچے۔ پانچ سے چھ افراد کو ندی سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیاں بھرپور انداز میں جاری ہیں اور پولیس، ضلعی انتظامیہ اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں جائے حادثہ پر موجود ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق تیز پانی کے دباؤ نے پل کی بنیاد کو کمزور کر کے گرنے کا باعث بنا۔ واقعے کے فوراً بعد 15 ایمبولینسز جائے وقوعہ پر پہنچا دی گئیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔

دیویندر فڑنویس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر جاری بیان میں کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق اس حادثے میں دو افراد جاں بحق ہوئے۔ میں ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتا ہوں اور ان کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ڈویژنل کمشنر، تحصیلدار اور پولیس کمشنر سے بات کی ہے۔ کچھ افراد زخمی ہیں، کچھ کو اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے، جب کہ کچھ کے پھنسے ہونے کا بھی خدشہ ہے، این ڈی آر ایف کی ٹیم وہاں پہنچ رہی ہے۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رکن اسمبلی سنیل شیلکے نے کہا کہ پل کو 30 سال قبل کسانوں کی آمد و رفت کے لیے تعمیر کیا گیا تھا، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ سیاحوں اور موٹرسائیکل سواروں کا غیر ضروری بوجھ اس حادثے کا باعث بنا۔

اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے سنیل شیلکےکا کہنا تھا کہ یہ پل کسانوں کے لیے بنایا گیا تھا، لیکن سیاحوں کی بڑی تعداد اور دو پہیہ گاڑیوں کے بوجھ نے پل کی حالت کو بگاڑ دیا۔ ہم نے وقتاً فوقتاً اس کی مرمت بھی کی اور سیاحوں کے داخلے پر پابندی بھی لگائی، لیکن لوگ پھر بھی آتے رہے، جس کے نتیجے میں یہ المیہ پیش آیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ندی میں بہہ جانے والے افراد کی تلاش جاری ہے اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس