اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ مریم نواز کی آمد پر اپوزیشن خاموش رہے اور صرف ان کی خوشامد کرے، لیکن وہ یہ نہیں سمجھتے کہ مینڈیٹ کی حکومت اپوزیشن کی بات سنتی ہے۔
نجی نشریاتی ادارے 24 نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل پنجاب کی تاریخ میں ایسا واقعہ پیش آیا، جس سے حکومت کا پول کھل گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے کہ مریم نواز کی آمد پر اپوزیشن خاموش رہے اور صرف ان کی خوشامد کرے، لیکن وہ یہ نہیں سمجھتے کہ مینڈیٹ کی حکومت اپوزیشن کی بات سنتی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ کل پہلی بار حکومت اپوزیشن کے ساتھ احتجاج کر رہی تھی، ہمارے مائیک توڑے گئے اور ہمیں خطاب کرنے سے روکنے کی کوشش کی گئی، مریم نواز انسٹالڈ وزیر اعلیٰ ہیں اور اپوزیشن کی بات سننے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ جب مریم نواز آئیں تو اس وقت ہم گوگھو گھوڑے بنے رہیں اور یہ لوگ ان کی خوشامد میں لگے رہیں۔

ملک احمد خان بھچر نے مزید کہا کہ حکومت نے ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کیا ہوا ہے اور انہیں حبس بے جا میں رکھا گیا ہے۔ مریم نواز جب بھی اسمبلی میں آئیں گی تو اپوزیشن احتجاج کرے گی۔
انہوں نے اپنے اراکین اسمبلی کی بھی تعریف کی جو کل ان کے ساتھ کھڑے رہے۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی نے حسن ملک کو رات 12 بجے کتاب پھینکنے پر معطل کر دیا، جب کہ ایوان میں اس قسم کی معمولی باتیں ہوتی رہتی ہیں۔
ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ حکومت 5335 ارب روپے کے بجٹ کو عوام کے منہ پر تمسخر سمجھتی ہے، جس میں زرعی ٹیکس میں اضافہ اور سوپر ٹیکس بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ایک شیڈو بجٹ تیار کر رہی ہے جو آئندہ ہفتے پیش کیا جائے گا۔
اس موقع پر ایم پی اے اعجاز شفیع نے بھی گفتگو کی اور کہا کہ 16 جون کو ان پر گھڑی چوری کا الزام لگایا گیا جو جھوٹا ہے۔ انہوں نے اسپیکر پنجاب اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج نکال کر اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ دار کو معطل کیا جائے۔
دونوں رہنماؤں نے سوشل میڈیا پر فیلڈ مارشل عاصم منیر اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات سے متعلق خبریں مفروضوں پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک ملاقات کی اصل حقیقت سامنے نہیں آتی، اس پر بات نہیں کی جا سکتی۔