Follw Us on:

امریکی صدر ’معاف ‘کرنے میں ایک قدم اور بڑھ گئے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
ٹرمپ نے 23 اینٹی ایبورشن مظاہرین کو معافی دی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 23 ’انسداداسقاط حمل‘ کے مظاہرین کو معافی کے احکامات پر دستخط کر دیے ۔

ان 23 مظاہرین میں وہ لوگ شامل ہیں  جنہوں نے ایک طبی مرکز کے دروازے کو بند کر کے وہاں کی مریضوں اور عملے کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی تھی۔

یہ افراد 2020 میں واشنگٹن کے ایک ری پروڈکٹیو ہیلتھ کلینک کو ختم کرنے اور وہاں کے عملے کو دھمکیاں دینے کی سازش میں ملوث تھے۔

ان میں سے ایک مظاہرہ کرنے والی ‘لارین ہینڈی’ کے گھر سے پانچ جنین بھی برآمد ہوئے تھے جنہیں عدالت نے ان کے مقدمے کے دوران دریافت کیا جبکہ اس خبر نے پورے ملک میں ہلچل مچا دی تھی۔

صدر ٹرمپ نے ان افراد کی معافی کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ “انہیں کبھی مقدمے کا سامنا نہیں کرنا چاہیے تھا خاص طور پر ان کی عمر کو دیکھتے ہوئے۔

یہ ان کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔”صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق یہ اقدام ان مظاہرین کے لیے خوشی کا باعث بنے گا جو اپنے عقائد کی حمایت میں لڑتے ہیں۔

یہ معافیاں ایسے وقت پر آئی ہیں جب امریکا بھر سے اینٹی ایبورشن مظاہرین 24 جنوری کو ہونے والی “مارچ فار لائف” میں شرکت کے لیے واشنگٹن پہنچنے والے تھے۔

اس سے ایک دن پہلے اس معافی کا اعلان امریکا کے اسقاط حمل  کے حقوق کے تنازعہ میں مزید تلخی پیدا کر سکتا ہے۔

یہ اعلان خاص طور پر اُس وقت آیا جب 2022 میں سپریم کورٹ نے رو وی ویڈ کے فیصلے کو معطل کر دیا تھا، جس کے بعد ملک بھر میں اس مسئلے پر دوبارہ بحث شروع ہو گئی۔

صدر ٹرمپ کی جانب سے  ’ انسداد اسقاط حمل‘ کے مظاہرین کی معافی نے امریکہ میں اسقاط حمل  کے حقوق کے تنازعے کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے، خاص طور پر سپریم کورٹ کے 2022 کے فیصلے کے بعد۔

یہ اقدام ملک میں اس حساس مسئلے پر نئی بحث کو جنم دے سکتا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس