وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی، جس میں پاکستان کی جانب سے حالیہ سفارتی کوششوں اور بین الاقوامی دوروں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو امریکا، برطانیہ اور یورپ میں سفارتی وفد کی سرگرمیوں اور کامیاب ملاقاتوں سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے انڈین پروپیگنڈے کو مؤثر انداز میں بے نقاب کرنے پر وفد کو سراہا اور کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کی بھرپور اور قابل فخر ترجمانی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آپ سب نے پاکستان کا مقدمہ قومی جذبے سے لڑا اور کامیاب ہو کر واپس آئے میں دل کی گہرائیوں سے آپ سب کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم کی جانب سے وفد کے اعزاز میں ایک عشائیہ کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں حکومتی وزراء اور اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وفد کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے نہایت احسن انداز میں پاکستان کے مؤقف کو عالمی سطح پر پیش کیا۔
وفد میں محترمہ شیری رحمن، ڈاکٹر مصدق ملک، حنا ربانی کھر، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سینیٹر فیصل سبزواری، انجینئر خرم دستگیر، جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ وفد نے پہلگام سے لے کر سندھ طاس معاہدے تک ہر مسئلے کو حقیقت پسندانہ اور مؤثر انداز میں اجاگر کیا، جس کا اعتراف نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل، قوم کی دعاؤں اور ہماری بہادر مسلح افواج کی عسکری مہارت سے انڈیا کو اپنے بلاجواز جنگی جنون کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑی۔
وزیراعظم نے عشائیے کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ بجٹ 2025-26 میں تنخواہ دار طبقے سمیت تمام طبقات کو ممکنہ حد تک ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے بجٹ سازی کے عمل میں تمام اتحادی جماعتوں بالخصوص پاکستان پیپلز پارٹی کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ سب کی رہنمائی، تعاون اور تجاویز سے ہم داخلی و خارجی چیلنجز میں سرخرو ہوں گے۔
خیال رہے کہ عشائیے میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر برائے اوورسیز پاکستانی چوہدری سالک حسین، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ، معاون خصوصی طلحہ برکی اور طارق فاطمی بھی شریک تھے۔