Follw Us on:

’فائدہ صرف شوگر مل مالکان نے اٹھایا ہے‘، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی چینی کی پالیسی پر شدید تنقید

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Sugar prices
حکومتی دعوے اور زمینی حقائق: چینی کی قیمتیں کنٹرول سے باہر کیوں؟

پاکستان کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک بیان میں حکومت کی جانب سے چینی کی برآمد کی اجازت دینے کے فیصلے پر شدید تنقید کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کا براہ راست نقصان عوام کو ہوا ہے، جب کہ فائدہ صرف شوگر مل مالکان نے اٹھایا ہے۔

مفتاح اسماعیل کے مطابق ملک میں چینی کی ریٹیل قیمت اس وقت 210 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے، جو اس وقت کے مقابلے میں 80 روپے فی کلو زیادہ ہے جب حکومت نے چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔ یہ اضافہ 61 فیصد بنتا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ چینی کی قلت کے باعث اب حکومت کو چینی درآمد کرنا پڑے گی، جس سے نہ صرف زرِ مبادلہ کا ضیاع ہو گا بلکہ ملکی معیشت پر بھی دباؤ بڑھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ’چار فلیٹس، چار گاڑیاں اور ذاتی ملازمین‘، کراچی میں کام کرنے والی ماسی کے خلاف پولیس کی تفتیش

انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال کا فائدہ صرف چینی مل مالکان نے حاصل کیا، جنہوں نے پہلے برآمد سے منافع کمایا اور اب ممکنہ طور پر درآمدی عمل سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

ان کے مطابق یہ حکومتی پالیسی عوامی مفاد کے برخلاف ہے اور اس کا خمیازہ عام صارفین کو بھاری قیمتوں کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

مفتاح اسماعیل کی جانب سے چینی کی قیمتوں، برآمد اور درآمد سے متعلق حکومتی پالیسی پر تنقید کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں۔

Screenshot 2025 06 25 085632

ایک صارف نے لکھا کہ “سر جب آپ خود وزیر تھے تو عوام کو رات 3 مرتبہ پٹرولیم مصنوعات میں 30،30 کا ٹیکہ لگایا تھا، تب فائدہ کس کو ہوا تھا اور نقصان کس کو؟” صارف کا کہنا ہے کہ اس وقت بھی عوام ہی مشکلات کا شکار ہوئے، لہٰذا اب سابق وزراء کی تنقید کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا۔

ایک اور صارف نے سوال کیا کہ “کیا سب جاہل بنے ہوئے ہیں؟ جب خود حکومت میں تھے تب کچھ نہیں بولا، اب بیٹھ کر ڈرامہ کر رہے ہیں۔” اس صارف نے سابق وزیروں پر منافقت کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب ان کے پاس اختیار تھا تو انہوں نے کوئی احتساب نہیں کیا، اور اب باہر بیٹھ کر نظام پر تنقید کر رہے ہیں۔

ایک اور ردعمل میں لکھا گیا کہ یہ سب کوئی نیا معاملہ نہیں بلکہ پاکستان کی سیاست میں بار بار دہرایا جانے والا عمل ہے۔ جب کوئی اقتدار میں ہوتا ہے تو خاموش رہتا ہے، اور اقتدار سے باہر آ کر نظام پر تنقید کرتا ہے۔ جب تک سیاسی جماعتیں خود اس نظام کے خلاف کھڑی نہیں ہوتیں، تب تک یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس