April 19, 2025 10:50 pm

English / Urdu

Follw Us on:

چین میں ‘نسان’ اور ‘ہونڈا’ کے معاہدے کو سنگین مسائل کا سامنا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
چین میں 'نسان' اور 'ہونڈا' کے معاہدے کو سنگین مسائل کا سامنا

ہونڈا اور نسان کی ممکنہ شراکت داری چین میں کاروباری چیلنجز، الیکٹرک گاڑیوں کی ترقی اور عالمی آٹوموٹو صنعت پر سنگین اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

اگر ہونڈا موٹر (7267.T) اور نسان موٹر (7201.T) کے ایگزیکٹوز کو کسی ایک مسئلے کو سب سے پہلے حل کرنا ہے تو وہ چین کے کاروبار میں پیش آنے والے چیلنجز ہیں۔

دنیا کی سب سے بڑی کار مارکیٹ میں ان دونوں کمپنیوں کی فروخت سالوں سے کم ہو رہی ہے۔ اگر یہ دونوں کمپنیاں مل کر ایک مشترکہ قوت بناتی ہیں تو انہیں اخراجات میں کمی لانے کا موقع ملے گا۔

خاص طور پر نئی الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے جن کا انہیں بائیڈ (BYD) جیسے طاقتور حریفوں سے مقابلہ کرنا ہے۔ تاہم، یہ معاہدہ سست روی سے آگے بڑھ رہا ہے اور ان کی مشترکہ شراکت دار ایک بڑی پہیلی ہیں۔

پچھلے مالی سال (مارچ 2024 تک) میں دونوں کمپنیوں نے چین میں مل کر تقریباً دو ملین گاڑیاں فروخت کیں، جو ان کے امریکا میں فروخت کے بعد دوسرا سب سے بڑا مارکیٹ تھا۔ مگر یہ تعداد پانچ سال پہلے کی فروخت سے ایک تہائی کم ہے۔

چین کی مارکیٹ میں طلب ڈیمانڈ کے باوجود ان کا مشترکہ مارکیٹ شیئر نصف ہو کر صرف 8 فیصد رہ گیا ہے۔

اسی دوران نسان کے جے وی (جو ڈونگفینگ موٹر کے ساتھ ہے) کی جامع آمدنی 2023 میں 95 فیصد تک کم ہو کر 447 ملین یوآن (61 ملین ڈالر) رہ گئی۔ ہونڈا کے جے وی کی کمائی میں بھی 90 فیصد کمی آئی ہے۔

چین میں موجود ان دونوں کے شراکت دار کمپنیوں کا کردار کلیدی بن سکتا ہے۔

ڈونگفینگ موٹر دونوں کے ان ساتھ شراکت داری میں ہے اور اس کے ساتھ مل کر پیداوار کی لائنوں اور سپلائی چینز کو مختصر کرنے کی نظریاتی طور پر آسانی ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب  ہونڈا کی جی اے سی (GAC) کے ساتھ بھی ایک شراکت داری ہے جس سے یہ امکان بھی پیدا ہوتا ہے کہ وہ اپنی شراکت داری ختم کرنے کے بارے میں سوچے گا جیسا کہ اس نے مٹسو بوشی موٹرز (7211.T) کے ساتھ کیا تھا اور اپنی فیکٹریوں کو اپنے تیز رفتار الیکٹرک گاڑیوں کے برانڈ کے لیے استعمال کیا تھا۔

چین میں ہنڈا اور نسان دونوں کمپنیاں مل کر تقریباً دس الیکٹرک گاڑیوں کے ماڈلز تیار کر رہی ہیں جنہیں چین میں فروخت کیا جائے گا، چونکہ ان دونوں کی کسٹمر بیس میں مماثلت ہے۔

اگر یہ دونوں مل کر کام کریں تو وہ کم لیکن زیادہ موثر ماڈلز پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں اور ہر ماڈل کی پیداوار بڑھا سکتے ہیں۔

تاہم مشترکہ شراکت داروں کی موجودگی ایک بڑی رکاوٹ بن سکتی ہے۔ شراکت داری کے شرائط گمنام ہیں جس کی وجہ سے یہ کہنا مشکل ہے کہ کیا ان کی تنظیم نو کرنا حقیقت پسندانہ ہے۔

اضافی طور پر فاضل فیکٹریوں جیسے اثاثوں کے خریدار تلاش کرنا بھی مشکل ہو سکتا ہے، کیونکہ صنعت میں گنجائش سے زیادہ پیداوار ہو رہی ہے۔

اور سب سے بڑی بات ہونڈا اور نسان کی ترجیحات میں رفتار اہم نہیں ہے۔ دونوں کمپنیاں اگلے سال اگست سے پہلے کسی قسم کے معاہدے پر نظر نہیں ڈال رہی ہیں۔ اور ان کے چینی شراکت داروں سے اس موضوع پر بات چیت ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔

چین میں BYD اور دیگر کمپنیوں کی تیزی سے ترقی کے ساتھ سرمایہ کاروں کو امید ہے کہ یہ عمل جلد شروع ہو گا۔

ہونڈا اور نسان نے 23 دسمبر 2023 کو اعلان کیا تھا کہ انہوں نے چھ ماہ تک ایک ممکنہ کاروباری انضمام پر بات چیت کرنے کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

اگر یہ دونوں کمپنیاں جون 2025 تک اس پر متفق ہو جاتی ہیں تو وہ سب سے پہلے ایک ہولڈنگ کمپنی قائم کریں گے جسے اگست 2026 تک ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج پر لسٹ کیا جائے گا اور اس وقت دونوں کمپنیوں کے شئیرز کو ڈی لسٹ کر دیا جائے گا۔

34 ٖفیصد شیئرز کی مالک کمپنی ‘مٹسو بوشی موٹرز’ 31 جنوری 2025 تک اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ آیا وہ اس فیصلے میں شامل ہونا چاہتے ہیں یا نہیں۔

ہونڈا اور نسان کے اس معاہدے کے ممکنہ نتائج صرف چین کے لیے نہیں، بلکہ عالمی آٹوموٹو صنعت کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس