Follw Us on:

مسلم ممالک کے دفاعی بلاک اور پاک ایران گیس پائپ لائن پر فوری کام کیا جائے، حافظ نعیم

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Hafiz naeem,
حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت زرعی معیشت کی بنیادیں خود تباہ کر رہی ہے۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ایک اہم پریس کانفرنس میں موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ معیشت کو سہارا دینے کے بجائے عوام پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے عوام دشمن فیصلے کیے جا رہے ہیں جن سے متوسط اور نچلے طبقے کی زندگی مزید اجیرن ہو گئی ہے۔

حافظ نعیم نے پاکستان اور ایران کے درمیان عملی سطح پر علاقائی اتحاد کے آغاز پر زور دیا اور کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی قلت اور اربوں ڈالر کی درآمدی ادائیگی معیشت پر بوجھ ہے، جبکہ امریکا کے دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے ہمیں اپنی خود مختاری کا تحفظ کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ذہنی غلامی کا خاتمہ ہو جائے تو امریکی دباؤ کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہتی۔

انہوں نے کہا کہ عالمِ اسلام کی اصل طاقت اتحاد اور خود انحصاری میں ہے اور امت مسلمہ کو فرقہ واریت، پراکسی جنگوں اور اندرونی تقسیم سے نکل کر متحد ہونا ہوگا۔ حافظ نعیم نے پاکستان، ایران، ترکی، افغانستان، بنگلہ دیش اور وسط ایشیائی ریاستوں پر مشتمل ایک مشترکہ دفاعی بلاک کی تجویز بھی پیش کی، جس میں روس، چین، ملیشیا اور انڈونیشیا جیسے دوست ممالک کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی یوم انسدادِ منشیات: دنیا بھر میں کوکین کے استعمال میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، اقوامِ متحدہ

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سولر پینلز پر عائد کی گئی ڈیوٹی فوری طور پر واپس لی جائے، کیونکہ یہ اقدام نہ صرف مہنگائی میں اضافے کا باعث بن رہا ہے بلکہ توانائی بحران کے حل کی راہ میں بھی رکاوٹ ہے۔ بجلی اور گیس کے نرخوں میں بنیادی سطح پر کمی کی جائے تاکہ صنعت اور عام شہری کو ریلیف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ اضافی و غیر ضروری ٹیکسز کا مکمل خاتمہ ضروری ہے تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے۔

ایف بی آر کو کرپشن کا گڑھ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے، اسے ازسرنو تشکیل دینے کی ضرورت ہے، کیونکہ موجودہ نظام عوام سے ایڈوانس ٹیکس کی شکل میں زبردستی وصولیاں کر رہا ہے۔ ان کے مطابق اگر ایف بی آر جیسے نظام کو محدود کر دیا جائے تو اربوں روپے کی بچت ممکن ہے۔

Agriculture;
حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت زرعی معیشت کی بنیادیں خود تباہ کر رہی ہے۔ (فوٹو: ڈان)

زراعت کے شعبے پر بات کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت زرعی معیشت کی بنیادیں خود تباہ کر رہی ہے۔ گزشتہ سال زرعی گروتھ 6.5 فیصد تھی، جو اب بمشکل 0.4 فیصد پر آ گئی ہے۔ کسان اپنی لاگت بھی پوری نہیں نکال پا رہا، جبکہ اشتہاروں اور اسکیموں سے زرعی بحران کو چھپایا نہیں جا سکتا۔ چھوٹے کسانوں کو نہ امداد مل رہی ہے اور نہ ہی قرضوں کی سہولت، جب کہ بڑے جاگیرداروں کو ٹیکس سے بچایا جا رہا ہے اور تنخواہ دار طبقہ پس رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئینی طور پر 2027 تک سودی نظام کا خاتمہ لازم ہے، اس لیے فوری اقدامات کا آغاز کیا جائے۔ شرح سود کو فوراً پانچ فیصد پر لایا جائے تاکہ معیشت میں روانی آ سکے۔ موجودہ سودی نظام میں حکومت ہر سال دس ہزار ارب روپے صرف سود کی مد میں ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے حکومتی اعداد و شمار دراصل عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن حکومتی سطح پر مہنگائی کم دکھائی جا رہی ہے۔ معیشت میں بہتری کے دعوے عوام کی زندگیوں سے متصادم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہیں 600 فیصد جبکہ پارلیمنٹ کی مجموعی تنخواہیں 300 فیصد تک بڑھا دی گئی ہیں۔ مراعات یافتہ طبقے کی آسائشیں برقرار ہیں جبکہ عوام پر بوجھ کم نہیں ہوا۔ سرکاری افسران ہزاروں سی سی کی گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں اور لاکھوں روپے کا پیٹرول سرکاری خرچ پر استعمال ہو رہا ہے۔

ان کا مطالبہ تھا کہ تنخواہ دار طبقے کی سوا لاکھ روپے ماہانہ آمدن تک ٹیکس معاف کیا جائے، جبکہ پروفیشنل کلاس پر ٹیکس آدھا کر کے برین ڈرین روکا جائے۔ آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے تمام معاہدوں پر نظرثانی کی جائے کیونکہ بجلی بنائے بغیر کی جانے والی کپیسٹی پیمنٹس پاکستان پر ظلم ہیں۔

Palestine hafiz naeem.
انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو سستی بجلی اور گیس فراہم کر کے معیشت کو متحرک کیا جا سکتا ہے۔ ٖ(فوٹو: پاکستان میٹرز)

انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو سستی بجلی اور گیس فراہم کر کے معیشت کو متحرک کیا جا سکتا ہے۔ چینی کی برآمد کے باعث مقامی قلت پیدا کی گئی، اب وہی چینی مہنگے داموں درآمد کی جا رہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ بتائے چینی کس ریٹ پر برآمد کی گئی اور اس سے کن افراد نے فائدہ اٹھایا۔ اسی طرح گندم کی ایکسپورٹ سے ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوا مگر آج تک کوئی جواب دہی نہیں ہوئی۔

تعلیم کے شعبے پر تنقید کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایمرجنسی صرف زبانی دعوؤں تک محدود ہے جبکہ عملی اقدامات صفر ہیں۔ ملک میں اب بھی 2 کروڑ 52 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں۔ تمام حکومتی دعوے جھوٹ اور اشتہارات تک محدود ہیں، حقیقی اصلاحات کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم اب دھوکہ کھانے کو تیار نہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت کو واضح جواب دہی کے لیے تیار ہونا چاہیے۔

امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ایران پر اسرائیلی حملے کو ایک گہری سازش قرار دیا، جس کا مقصد ایرانی قوم، سائنسدانوں اور قیادت کو کمزور کرنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام اور عسکری بنیادی ڈھانچے پر حملہ کیا، لیکن ایرانی عوام اور حکومت نے متحد ہو کر اس جارحیت کا نہ صرف جرات مندانہ جواب دیا بلکہ اسرائیل کی دفاعی صلاحیت کو بھی بے نقاب کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے میزائل حملوں کے بعد لاکھوں اسرائیلی شہری پناہ گاہوں میں جا چھپے، حکومت پر اندرونی دباؤ بڑھا اور وہ جنگ بندی پر مجبور ہو گئے۔

Hafiz naeem overall
عان کا کہنا تھا کہ اسرائیل، جو خود کو ناقابلِ شکست سمجھتا تھا، اب نفسیاتی طور پر شکست کھا چکا ہے۔ (فوٹو: گوگل)

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل، جو خود کو ناقابلِ شکست سمجھتا تھا، اب نفسیاتی طور پر شکست کھا چکا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے واضح کیا کہ ایران نے یہ پیغام دے دیا ہے کہ اب اسے نیوکلیئر پروگرام سے روکنا ممکن نہیں رہا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو پہلے 7 اکتوبر کو حماس سے شکست ہوئی اور اب ایران کے ہاتھوں اسے عالمی سطح پر ہزیمت کا سامنا ہے۔ ان کے مطابق فلسطین میں پونے دو سال سے جاری مزاحمت نے اسرائیل کو جھکنے پر مجبور کر دیا ہے، جبکہ فلسطینی عوام نے بھوک، پیاس اور بمباری کے باوجود آزادی کے اصولوں کا سودا نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو صرف ایک نمائشی ادارہ نہیں بلکہ ایک جرات مند اور عملی اتحاد کی علامت بننا چاہیے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بحالی اور تباہی کے ازالے کو عالمی برادری کی اخلاقی اور انسانی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کو بچوں کے قتلِ عام کا حساب دینا ہو گا۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر حافظ نعیم نے مطالبہ کیا کہ پاکستانی پارلیمنٹ، حکومت اور عوام فلسطین کے معاملے پر واضح، دوٹوک اور فیصلہ کن مؤقف اپنائیں، کیونکہ یہ صرف غزہ یا فلسطین کا نہیں بلکہ پوری امتِ مسلمہ کے ضمیر کا مسئلہ بن چکا ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس