Follw Us on:

ٹرمپ کی حماس، اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی حمایت: نکات کیا ہیں؟

حسیب احمد
حسیب احمد
In israel
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں معاہدہ کریں، یرغمالیوں کو واپس لائیں۔ (تصویر:دی نیو یارکر)

اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے متعدد علاقوں میں رہائشیوں کو فوری طور پر جنوب میں منتقل ہونے کا حکم دیا ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں عسکری کارروائیاں تیز کی جا رہی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ارئٹرز کے مطابق، یہ ہدایات جبالیہ اور غزہ سٹی کے مختلف حصوں میں جاری کی گئیں۔ اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا ہے کہ دفاعی افواج ان علاقوں میں بھرپور قوت سے کارروائی کر رہی ہیں، جو مغرب کی جانب شہر کے مرکز تک پھیلائی جائیں گی تاکہ دہشت گرد تنظیموں کی صلاحیتوں کو ختم کیا جا سکے۔

فوج نے شہریوں کو خان یونس کے ساحلی علاقے الماواسی منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے، جسے محفوظ علاقہ قرار دیا گیا ہے۔ فلسطینی اور اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں کوئی علاقہ مکمل طور پر محفوظ نہیں ہے۔

Israeli cabinet ratifies ceasefire deal with hamas
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو فوجی حکام نے بریفنگ دی ۔ (تصویر: دی گارڈین)

مقامی طبی حکام کے مطابق، اتوار کے روز اسرائیلی حملوں میں کم از کم 23 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ خان یونس میں الماواسی کے قریب ایک خیمہ بستی پر حملے میں پانچ افراد شہید ہوئے جبکہ دیگر علاقوں میں مختلف حملوں میں مزید 12 شہید ہوئے۔

خان یونس کے ناصر اسپتال میں شہیدا کی میتیں لائی گئیں۔ فلسطینی شہری زیاد نے خبر رساں ایجنسی ارئٹرز کو بتایا کہ ان کے تین بچے حملے میں شہید اور ایک زخمی ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک ماہ قبل الماواسی جانے کو کہا گیا تھا، ہم وہیں موجود تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں معاہدہ کریں، یرغمالیوں کو واپس لائیں۔

Talks on an israel hamas ceasefire deal appear on track after killings at gaza
فلسطینی شہری زیاد نے بتایا کہ ان کے تین بچے حملے میں شہید اور ایک زخمی ہوا۔ (تصویر: سی این این)

خبر رساں ایجنسی  کے مطابق اسی روز اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو فوجی حکام نے بریفنگ دی، ‘کارروائی اپنے اہداف کے قریب ہے، لیکن مزید علاقوں میں لڑائی سے یرغمالیوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے’۔

ادھر مصر اور قطر کی ثالثی اور امریکا  کی حمایت سے جنگ بندی کی نئی کوششیں شروع ہوئی ہیں۔ ایک حماس عہدیدار نےخبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گروپ مذاکرات کے لیے تیار ہے، بشرطیکہ معاہدے میں جنگ کا خاتمہ اور اسرائیلی انخلا شامل ہو۔ حماس کا کہنا ہے کہ وہ باقی یرغمالیوں کو صرف اسی صورت رہا کرے گی جب جنگ ختم ہو۔

Israeli delegation returns from ceasefire talks, hamas releases 3 hostages in frail condition
جنگ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد شروع ہوئی تھی، جس میں 1,200 اسرائیلی ہلاک اور 251 کو یرغمال بنایا گیا۔ (تصویر: سی بی ایس نیوز)

اسرائیل کا مؤقف ہے کہ جنگ کا اختتام صرف اس وقت ممکن ہے جب حماس کو غیر مسلح اور تحلیل کر دیا جائے۔ حماس اس مطالبے کو مسترد کرتی ہے۔

واضع رہے کہ، یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد شروع ہوئی تھی، جس میں 1,200 افراد ہلاک اور 251 کو یرغمال بنایا گیا۔ اسرائیل کے جوابی حملوں میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 56,000 سے زائد فلسطینی شہید  ہو چکے ہیں، جبکہ 2.3 ملین کی آبادی پر مشتمل علاقے میں شدید انسانی بحران جاری ہے۔

Author

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس