پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ افغان طالبان کی عبوری حکومت کی وعدہ خلافیاں خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ وہ دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد یقینی بنائے۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے علاقائی سیکیورٹی، دہشتگردی اور عالمی تعاون جیسے موضوعات پر اظہار خیال کیا۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور پاکستان نے اس کے خلاف جنگ میں بھاری جانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشتگردوں کے خلاف مسلسل مؤثر کارروائیاں کر رہا ہے اور ریاستی ادارے اس چیلنج کا سامنا بھرپور طریقے سے کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران پاکستانی مسلح افواج نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے، جن میں ضرب عضب اور ردالفساد جیسے آپریشنز نے نمایاں نتائج دیے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں ڈیجیٹل پروپیگنڈا ایک پیچیدہ چیلنج بن چکا ہے، تاہم پاکستان نے ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف مؤقف اپنایا ہے اور سرینڈر کبھی نہیں کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کے کردار، قربانیوں اور عزم کا اعتراف کرے اور پاکستانی پاسپورٹ کا احترام کرے۔
انہوں نے انڈیا سے متعلق کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی صلاحیتوں سے انڈیا کو سیکھنا چاہیے ہم دہشتگردی کے تدارک کے لیے انڈیا کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔
افغان صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے زور دیا کہ طالبان حکومت کی وعدہ خلافیاں خطے میں عدم استحکام کا باعث بن رہی ہیں افغان عبوری حکومت کو چاہیے کہ دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے۔
اس موقع پر انہوں نے کشمیر، پانی اور دہشتگردی جیسے اہم معاملات پر مذاکرات کی پیشکش بھی کی ہے ۔