الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر اراکین کی رکنیت بحال کر دی ہے۔
یہ پیش رفت عدالت عظمیٰ کے حکم کے بعد سامنے آئی ہے، جس کے تحت خیبرپختونخوا اور پنجاب سے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں بحال کی گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق، خیبرپختونخوا سے خواتین کی 5 مخصوص نشستیں بحال کی گئی ہیں، جن میں سے 2 مسلم لیگ ن، 2 پیپلز پارٹی اور 1 نشست جمیعت علمائے اسلام (ف) کو ملی ہے۔
پنجاب سے خواتین کی 11 مخصوص نشستیں بھی بحال کی گئی ہیں، جن میں 10 مسلم لیگ ن اور 1 نشست پیپلز پارٹی کے حصے میں آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی تاریخ کے اہم ترین بحران سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، پی ٹی آئی رہنماؤں کا جیل سے خط
اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی 3 مخصوص نشستیں بھی بحال کر دی گئی ہیں۔ ان میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کو ایک ایک نشست ملی ہے۔ ان بحالیوں کے بعد مذکورہ جماعتوں کی ایوان میں پوزیشن مزید مستحکم ہو گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 27 جون 2025 کو نظرثانی اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے مذکورہ نوٹیفکیشنز کو کالعدم قرار دیا تھا جس کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے یہ اقدام کیا۔
ترجمان کے مطابق عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد کیا گیا ہے اور بحال اراکین اب اسمبلیوں کی کارروائی میں شریک ہو سکیں گے۔
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں خیبرپختونخوا کی خواتین کی 5 مخصوص نشستیں بھی بحال کی ہیں، قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو دو دو جبکہ خیبرپختونخوا کی ایک مخصوص نشست جے یو آئی کو مل گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب سے قومی اسمبلی میں خواتین کی 11 مخصوص نشستیں بحال کردی گئی ہیں، 10 نشستیں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو ایک مخصوص نشست ملی ہے۔
اسی طرح قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی 3 نشستیں بھی بحال کردی گئی ہیں، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کو ایک ایک اقلیتی نشست مل گئی۔