جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں 5 کروڑ روپے کی مبینہ چوری کے مقدمے میں گھریلو ملازمہ شہناز اور اس کے بیٹے آصف کے خلاف سماعت ہوئی، عدالت نے ملزمہ کی ضمانت پر فیصلہ جمعے تک محفوظ کرلیا۔
نجی نشریاتی ادارے ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت میں دوران سماعت پراسیکیوشن نے اہم انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمہ شہناز کے پنجاب میں بھی جائیدادیں ہیں، جہاں اُس کے رشتہ دار اور ملازمین مقیم ہیں۔
پراسیکیوشن کے مطابق عدالتی احکامات کے تحت جیل میں ملزمہ سے تفتیش کی گئی، جس میں اس نے چوری کی گئی رقم سے حاصل کی گئی جائیدادوں اور دیگر اشیاء کی تفصیلات فراہم کیں۔
ملزمہ نے بتایا کہ اُس کے پاس 3 فلیٹس، ایک دکان، 4 گاڑیاں اور 4 موٹر سائیکلیں موجود ہیں، مگر چوری کی رقم سے خریدی گئی دو گاڑیاں اور تین موٹر سائیکلیں ابھی تک برآمد نہیں کی جاسکی ہیں۔
مزید پڑھیں: سانحہ پاکپتن: تحقیقاتی رپورٹس تیار، تین نجی اسپتال سیل
تفتیش مزید انکشاف کیا گیا کہ ملزمہ کے قبضے سے 5 لاکھ 75 ہزار روپے نقدی برآمد کی جاچکی ہے، جب کہ اُس کے بینک اکاؤنٹس سے بھی 33 لاکھ 40 ہزار روپے کی رقم ضبط کی گئی ہے۔
ادھر عدالت نے شریک ملزم فہد کی ضمانت ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی ہے۔
عدالت نے تمام دلائل مکمل ہونے کے بعد مرکزی ملزمہ شہناز کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو آج (جمعہ) سنایا جائے گا۔