وفاقی محتسب کی انسپیکشن ٹیم نے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کے خلاف بڑی تعداد میں موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لینے کے بعد ادارے کو ہدایت جاری کی ہے کہ ملک بھر میں غیر رجسٹرڈ کمپنیوں کی تفصیلات ایک ہفتے کے اندر فراہم کی جائیں۔
انسپیکشن ٹیم نے یہ دورہ ای او بی آئی کے علاقائی دفتر میں کیا ہے جس کی قیادت وفاقی محتسب کے سینئر مشیر احمد فاروق نے کی ہے۔ ٹیم میں رجسٹرار محمد ثاقب خان کنسلٹنٹ خالد سیال تحقیقاتی افسر جمیل احمد اور اسسٹنٹ لائژن آفیسر اعجاز حسین شامل تھے۔
دورے کے دوران ٹیم نے ای او بی آئی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ ملک گیر سطح پر سروے کیا جائے تاکہ یہ تعین کیا جا سکے کہ کتنی کمپنیاں اب تک ای او بی آئی کے ساتھ رجسٹر نہیں ہوئیں ہیں حالانکہ وہ قانونی طور پر رجسٹریشن کی پابند تھیں۔ ٹیم نے یہ بھی دریافت کیا کہ رجسٹریشن سے گریز کرنے والی کمپنیوں کے خلاف اب تک کیا کارروائی کی گئی ہے۔
سینئر مشیر احمد فاروق نے کہا ے کہ ای او بی آئی کا بنیادی مقصد پنشنرز اور رجسٹرڈ ملازمین کے حقوق کا تحفظ ہے اور ادارے کو اس ذمہ داری کو ہر صورت پورا کرنا چاہیے۔
انسپیکشن ٹیم نے ای او بی آئی حکام کو ایک تحریری سوالنامہ بھی دیا ہے جس کا تفصیلی جواب ایک ہفتے کے اندر جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ٹیم نے اس موقع پر ادارے میں قبل ازیں کی گئی سفارشات پر عمل درآمد کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔
بریفنگ کے دوران ای او بی آئی حکام نے بتایا کہ ملک بھر میں وہ تمام کاروباری ادارے جہاں کم از کم دس ملازمین کام کرتے ہیں، ای او بی آئی کے ساتھ رجسٹریشن کے پابند ہیں۔ حکام کے مطابق اس وقت رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد ایک لاکھ پچپن ہزار آٹھ سو اٹھاسی ہے جبکہ ان اداروں سے منسلک رجسٹرڈ ملازمین کی تعداد ایک کروڑ پندرہ لاکھ پچپن ہزار تین سو نو ہے۔
مزید پڑھیں:کراچی، پانچ منزلہ عمارت گرنے سے 4 افراد جاں بحق، 6 رخمی، ریسکیو آپریشن جاری
ادارے نے مزید آگاہ کیا کہ ملک بھر میں ای او بی آئی سے پنشن حاصل کرنے والوں کی تعداد تقریباً آٹھ لاکھ دو ہزار ہے جنہیں ماہانہ دس ہزار روپے سے چونتیس ہزار روپے تک پنشن ادا کی جا رہی ہے۔
وفاقی محتسب نے ادارے کو ہدایت دی ہے کہ غیر رجسٹرڈ کمپنیوں کی مکمل فہرست مرتب کر کے کارروائی کا آغاز کیا جائے اور آئندہ رپورٹ بروقت پیش کی جائے۔