وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ مری سے باڑیاں پہنچنے پر پنجاب کی حدود ختم ہوتی ہیں، جس کے بعد صفائی اور انفراسٹرکچر میں واضح فرق محسوس ہوتا ہے،”ستھرا پنجاب پراجیکٹ” کے تحت صوبہ بھر میں صفائی کا کام بہترین انداز میں جاری ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے راولپنڈی میں نوازشریف فلائی اوور اور جی پی او،ٹی ایم انڈر پاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کئی اہم اعلانات کیے۔
اپنے خطاب میں مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب میں پینے کے صاف پانی کے منصوبوں کی شروعات کی جا رہی ہے، خاص طور پر جنوبی پنجاب اور پوٹھوہار ریجن میں صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے جلد شروع کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب بھر میں پائپ لائنوں کی تنصیب کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے تاکہ ہر شہری کو صاف پانی فراہم کیا جا سکے۔
مریم نواز شریف نے مری میں پانی کی فراہمی کے مسئلے کو جلد حل کرنے کا اعلان کیا اور راولپنڈی کے نالہ لئی کی تعمیر و توسیع کے منصوبے کی تیاری کی بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ کو ریکارڈ ٹائم میں مکمل کیا جائے گا اور شہر کے تمام اسکولوں کی ری ویمپنگ کی جارہی ہے، جسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

مریم نواز شریف نے نوازشریف فلائی اوور کی تعمیر سے متعلق کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے پنڈی سے چکری کے سفر کا دورانیہ ایک گھنٹہ کم ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ راولپنڈی میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے بیشتر منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور پنجاب بھر میں 12 ہزار کلومیٹر سے زائد سڑکوں کی تعمیر و مرمت کی مثال قائم کی گئی ہے۔
مریم نواز شریف نے بتایا کہ چند ہفتوں میں پنجاب بھر میں 19 ہزار کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے منصوبے مکمل ہو جائیں گے اور عوام کا کہنا ہے کہ ریکارڈ مدت میں سڑکیں بن رہی ہیں جیسے جنات کام کر رہے ہوں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب بھر میں 1250 سے زائد مراکز صحت کو ری ویمپ کر کے منی ہسپتال میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور ریکارڈ وقت میں ہسپتالوں کی حالت بدل چکی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں ٹیم ورک ہمارا طرہ امتیاز بن چکا ہے اور عاشورہ محرم الحرام کے دوران پوری ٹیم نے محنت اور عقیدت سے کام کیا جس کے نتیجے میں پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال قائم ہوئی۔
مزید پرھیں:حوالہ ہنڈی مافیا کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ: ’بڑے بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا جائے‘
مریم نواز شریف نے کہا کہ عوام بالخصوص اہلِ تشیع برادری نے عاشورہ محرم الحرام کے انتظامات کو سراہا اور کئی سال بعد پاکستان میں مثالی مذہبی ہم آہنگی دیکھی گئی، جس میں ایک دوسرے کے عقائد کا احترام قابلِ ستائش ہے۔