کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں ایک فلیٹ سے پاکستانی اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش برآمد ہوئی جس کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق حمیرا کا تعلق لاہور سے تھا اور وہ کراچی میں مقیم تھیں۔ مرحومہ کی لاش کو سرد خانے منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ ان کے لواحقین سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔

اداکارہ نے 2018 میں مذکورہ فلیٹ کرائے پر لیا تھا تاہم 2024 سے کرایہ ادا نہ کرنے کے باعث فلیٹ مالک نے عدالتی کارروائی شروع کی تھی۔
پولیس کے مطابق عدالت کے حکم پر فلیٹ خالی کرانے کے لیے بیلف کے ہمراہ کارروائی کی گئی۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو دروازہ بند تھا جس پر دروازہ توڑ کر اندر داخل ہونا پڑا جہاں حمیرا اصغر کی لاش ملی۔
پولیس نے واقعہ کے بعد فلیٹ کو سیل کر دیا ہے اور بتایا ہے کہ موت کی وجہ جاننے کے لیے کیمیکل ایگزامینیشن رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ مرحومہ کے موبائل فون کا ڈیٹا بھی حاصل کر لیا گیا ہے اور واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق، پولیس نے حمیرا اصغر کے موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کرنے کے بعد رابطے میں موجود نمبروں پر کال کی۔ جب ایک اہلکار نے ان کے بھائی سے رابطہ کیا اور اطلاع دی کہ ان کی بہن کی لاش ملی ہے تو جواب دیا گیا کہ وہ ان کے والد سے بات کریں۔ بعد ازاں پولیس نے حمیرا کے والد کو فون کیا مگر والد کا ردعمل غیر متوقع اور سخت تھا۔
حمیرا کے والد نے غصے میں کہا کہ ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں، ہم پہلے ہی اس سے لاتعلقی اختیار کر چکے ہیں۔ جو کرنا ہے کریں ہم لاش نہیں لیں گے۔ اس کے بعد انہوں نے کال منقطع کر دی۔

حکام کا کہنا ہے کہ اگر دوبارہ کوشش کے باوجود لواحقین لاش وصول نہیں کرتے تو قانونی ضابطے کے مطابق حمیرا اصغر کو لاوارث قرار دے کر دفنایا جائے گا۔
پولیس واقعے کی تفتیش کے ساتھ ساتھ قانونی مشاورت بھی جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ حمیرا کی تدفین سے متعلق تمام قانونی تقاضے مکمل کیے جا سکیں۔
پڑوسیوں کے مطابق حمیرا اصغر کا عمارت کے دیگر مکینوں سے زیادہ میل جول نہیں تھا۔ واضح رہے کہ اداکارہ نے پاکستانی رئیلیٹی شو تماشا گھر کے پہلے سیزن میں شرکت کی تھی۔
اداکارہ کا ایک پرانا انٹرویو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جو انہوں نے 2022 میں دیا تھا۔ اس انٹرویو میں انہوں نے اپنے اہل خانہ سے قریبی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ اپنی والدہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتی تھیں اور ان کے تمام پروجیکٹس سے والدہ آگاہ ہوتی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں ان کے خاندان کی طرف سے کچھ تحفظات تھےتاہم بعد میں انہوں نے ان کا ساتھ دیا۔
پولیس حکام واقعے کی مکمل جانچ پڑتال کر رہے ہیں اور موت کی اصل وجہ کا تعین فارنزک رپورٹ کے بعد ممکن ہوگا۔