Follw Us on:

سرکاری سکولوں کا معیار اچھے پرائیویٹ اسکول سے بھی بہتر بنانا چاہتے ہیں، مریم نواز

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Maryam nawaz
سرکاری سکولوں کا معیار اچھے پرائیویٹ سکولوں سے بھی بہتر بنانا چاہتے ہیں، مریم نواز( فائل فوٹو)

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سرکاری سکولوں کا معیار اچھے پرائیویٹ سکولوں سے بھی بہتر بنانا چاہتے ہیں اور کوالٹی آف ایجوکیشن کے لیے ٹیچرز کی معیاری تربیت اشد ضروری ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں آؤٹ سورس سکولوں، سکول میل پروگرام، آن ویل مونٹیسری سکول پراجیکٹ اور دیگر اہم اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری سکولوں میں پہلی بار وین،بس سروس متعارف کروائی جائے گی، جس کے لیے جامع پلان طلب کر لیا گیا ہے۔

اجلاس میں سرکاری سکولوں میں ڈسپلن، کلاس روم، لیب اور معیار تعلیم کی بنیاد پر سکول آف دی منتھ اور اساتذہ کو ٹیچر آف دی منتھ ایوارڈ دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

پنجاب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ گزشتہ 16 ماہ میں آؤٹ سورس سکولوں میں طلبہ کی انرولمنٹ میں 13 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے جبکہ 10,500 سے زائد سکول ایک سال میں آؤٹ سورس ہوں گے۔ پہلے مرحلے میں 5,700 سکولوں کی آؤٹ سورسنگ کے لیے 40 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں۔

آؤٹ سورس سکولوں میں 80 فیصد انفراسٹرکچر کی بہتری کا ہدف مکمل ہو چکا ہے، جس میں 413 نئے کلاس رومز، 5,018 کلاس رومز کی مرمت، 2,887 کمروں کی چھتوں کی مرمت اور 254,538 مربع میٹر چار دیواری کی تعمیر شامل ہے۔

 آؤٹ سورس سکولوں میں ٹیچرز کی تعداد 8,000 سے بڑھ کر 17,196 ہو گئی ہے جبکہ طلبہ کی تعداد بھی 4 لاکھ 53 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ مزید برآں، 50 سے زائد سکول شمسی توانائی پر منتقل کر دیے گئے ہیں، اور 1,643 واٹر ٹینک، 5,830 واٹر کولر اور 9,303 نئے بلیک بورڈ نصب کیے گئے ہیں۔

Goverment schools
آؤٹ سورس سکولوں میں ٹیچرز کی تعداد 8,000 سے بڑھ کر 17,196 ہو گئی ہے( فائل فوٹو)

اجلاس میں آن ویل مونٹیسری سکول پراجیکٹ کے فوری آغاز کی ہدایات دی گئیں اور نواز شریف سنٹر آف ایکسی لینس میں بچوں کی تعداد 240 سے بڑھا کر 1,500 کرنے کی منظوری دی گئی۔

 علاوہ ازیں، دیہات میں ایجوکیشن ٹیک سکولز کے قیام کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، جبکہ پنجاب بھر میں 6,000 سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور میتھمیٹکس اور دیگر لیبز بنانے کی بھی ہدایت دی گئی۔

انگلش بول چال پروگرام کے تحت 6 ماہ میں 3 لاکھ بچوں کو آئی لیٹ فور سٹینڈرڈ کے مطابق انگلش بولنے کی مہارت دی جائے گی۔ سکولوں میں اسٹاف کی ریشنلائزیشن پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں دیہات کے اضلاع ڈیرہ غازی خان، لیہ، لودھراں، بھکر، میانوالی اور بہاولنگر میں سکول میل پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا، جس میں بچوں کو دودھ کے علاوہ انرجی بار، بسکٹ اور دیگر اشیاء فراہم کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔

مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا کی جامعات مالی بحران کی زد میں، تنخواہوں کی بندش سے تدریسی عمل متاثر

رواں سال کے آخر تک سرکاری سکولوں میں کلاس روم کی تعمیر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ گرلز سکولوں میں 400 سے زائد ٹائلٹ بلاکس کی تعمیر مکمل کی جائے گی۔

وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں سکولوں کی آؤٹ سورسنگ کے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں، جس سے نوجوانوں کے لیے 60 ہزار سے زائد باعزت روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس