پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد اور سیاسی سرگرمیوں میں شرکت سے متعلق قیاس آرائیاں تاحال غیر یقینی کی صورت حال کا شکار ہیں۔
ذرائع کے مطابق اب تک ان کی طرف سے نہ تو پاکستان کے لیے ویزے کی درخواست دی گئی ہے اور نہ ہی کسی باقاعدہ پروگرام یا شیڈول کا اعلان جاری کیا گیا ہے۔

لندن میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن کے مطابق ان کو کسی قسم کی ویزا درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔ ہائی کمیشن کے ویزا سیکشن کا کہنا ہے کہ کسی بھی درخواست پر فیصلہ ویزا قواعد کے مطابق کیا جاتا ہے اور درخواست منظور یا مسترد کرنے کا اختیار مکمل طور پر ویزا سیکشن کے پاس ہوتا ہے۔
اس معاملے پر سابق وزیراعظم کی سابق اہلیہ جمائمہ گولڈ اسمتھ کی جانب سے بھی ایک بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں کہا ہے کہ انہیں اپنے بچوں کی سکیورٹی پر تشویش ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ گولڈ اسمتھ ہاؤس سے بھی پاکستانی ہائی کمیشن کے ساتھ ویزا کے حوالے سے کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا گیا۔ اسی طرح امریکی حکام کے مطابق کسی احتجاجی اجتماع یا ویزا کے لیے بھی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔
اب تک یہ بھی واضح نہیں ہو سکا کہ عمران خان کے بیٹوں کے پاس پاکستان کا پاسپورٹ یا قومی شناختی کارڈ موجود ہے بھی یا نہیں۔ ویزا اجرا کے لیے وقت کی کوئی بندش مقرر نہیں تاہم باضابطہ درخواست کے بغیر کوئی پیش رفت ممکن نہیں۔
پی ٹی آئی یا عمران خان کے قریبی ذرائع کی جانب سے بھی اس حوالے سے کوئی واضح مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔ مبصرین کے مطابق اگر ویزا درخواست دی بھی جائے تو اس کے بعد سیکیورٹی اور دیگر امور پر متعلقہ ادارے فیصلہ کریں گے۔