روس نے ہفتہ کی رات یوکرین کے مغربی علاقے پر ڈرونز اور میزائلوں سے شدید بمباری کی۔ اس حملے میں رومانیہ کی سرحد سے متصل شہر چرنیفتسی میں کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے۔
یوکرین کے وزیر خارجہ آندری سبیہا کے مطابق روسی حملوں سے مغربی یوکرین کے شہر لویف، لٹسک اور چرنیفتسی سب سے زیادہ متاثر ہوئے، جبکہ دیگر علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ روس اپنے دہشت گرد حملوں میں اضافہ کر رہا ہے۔ اس نے ایک اور حملے میں سیکڑوں ڈرونز اور میزائل داغے، جنہوں نے رہائشی علاقوں کو نقصان پہنچایا اور شہریوں کو ہلاک و زخمی کیا۔ وزیر خارجہ نے روس پر مزید سخت پابندیوں کے نفاذ کی اپیل بھی دہرائی۔
Russia continues to escalate its terror, launching another barrage of hundreds of drones and missiles, damaging residential areas, killing and injuring civilians.
— Andrii Sybiha 🇺🇦 (@andrii_sybiha) July 12, 2025
Western cities of Chernivtsi, Lviv, and Lutsk suffered a particularly horrible attack, other regions were also hit.… pic.twitter.com/hLJFe03xqL
انہوں نے کہا کہ روس کی جنگی مشین ہر دن سینکڑوں ہتھیار تیار کر رہی ہے، اور اس کی وسعت صرف یوکرین ہی نہیں بلکہ پورے ٹرانس ایٹلانٹک خطے کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔
چرنیفتسی کے گورنر روسلان زاپارانیوک کے مطابق روسی ڈرونز اور میزائل حملے سے شہر میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 14 زخمی ہوئے۔ چرنیفتسی، جو یوکرین اور رومانیہ کی سرحد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، وہاں حملوں کے بعد کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی اور متعدد رہائشی و انتظامی عمارتیں متاثر ہوئیں۔
لویف کے میئر آندری سادووئی کے مطابق حملے میں 46 رہائشی مکانات، ایک یونیورسٹی عمارت، شہر کی عدالتیں، اور لگ بھگ 20 کاروباری ادارے تباہ یا متاثر ہوئے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی مانیٹرنگ مشن نے کہا ہے کہ جون کا مہینہ یوکرین میں گزشتہ تین برسوں کے دوران شہری ہلاکتوں کے حوالے سے سب سے ہلاکت خیز رہا، جس میں 232 افراد مارے گئے اور 1,343 زخمی ہوئے۔

یوکرینی حکام کے مطابق ہفتہ کی رات ہونے والے روسی حملے میں مغربی یوکرین کے شہر لویف، لٹسک اور چرنیفتسی سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔
چرنیفتسی کے گورنر روسلان زاپارانیوک نے بتایا کہ شہر میں روسی ڈرونز اور میزائل گرنے سے 26 سالہ خاتون اور 43 سالہ مرد ہلاک ہوئے، جبکہ 14 دیگر افراد زخمی ہوئے۔ یہ شہر یوکرین اور رومانیہ کی سرحد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ حملوں کے نتیجے میں شہر میں کئی مقامات پر آگ لگ گئی اور رہائشی و انتظامی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
میئر کے مطابق لویف شہر میں 46 رہائشی مکانات، ایک یونیورسٹی عمارت، عدالتیں، اور تقریباً 20 چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری مراکز متاثر ہوئے۔
لویف کے رہائشی 64 سالہ اولیگ سیدوروف نے خبررساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ حملے کے وقت اُن کے فلیٹ کی کھڑکیاں اور دروازے اُڑ گئے، پردے گر گئے اور ٹی وی سیٹ کمرے میں اچھل کر گرا۔
انہوں نے کہا “پورا فلیٹ شیشے کے ٹکڑوں سے بھر گیا ہے، یہ ہولناک ہے۔ میں صفائی کرنا چاہتا ہوں، لیکن مجھے نہیں معلوم رات کو کس طرح سوؤں گا، کیونکہ اب کھڑکی ہی نہیں رہی۔”