Follw Us on:

بلوچستان حملہ، نو افراد کی میتیں آبائی علاقوں کو روانہ، دہشتگردوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Bodies of slain passengers in balochistan bus killing sent to punjab
بلوچستان کے علاقے سردھاکہ میں دہشتگردی کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے نو افراد کی میتیں ان کے آبائی علاقوں پنجاب روانہ کر دی گئیں۔ (تصویر: ڈان)

بلوچستان کے علاقے سردھاکہ میں دہشتگردی کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے نو افراد کی میتیں ان کے آبائی علاقوں پنجاب روانہ کر دی گئیں۔ حکومت بلوچستان نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کارروائی کے لیے اختیارات میں توسیع دے دی ہے۔

حملے کا نشانہ بننے والے تمام افراد کا تعلق لاہور  گجرات خانیوال  گوجرانوالہ  لودھراں ڈیرہ غازی خان  مظفرگڑھ اور اٹک سے تھا۔ جاں بحق ہونے والوں میں ڈنیاپور کے دو سگے بھائی جبار طور اور عثمان طور بھی شامل تھے جو اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے کوئٹہ سے لاہور جا رہے تھے۔

Gunmen kill 5 workers in pakistan's restive south
حملے کا نشانہ بننے والے تمام افراد کا تعلق لاہور  گجرات خانیوال  گوجرانوالہ  لودھراں ڈیرہ غازی خان  مظفرگڑھ اور اٹک سے تھا۔(تصویر: ریڈیو فری)

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند کے مطابق یہ حملے  فتنہ الہندستان  کے عناصر نے کیے جو ریاست پاکستان کے خلاف سرگرم غیر ملکی پشت پناہی رکھنے والے گروہ ہیں۔ ترجمان کے مطابق ایک ہی رات میں تین مختلف مقامات پر حملے کیے گئے۔

ژوب اور لورالائی کی ضلعی حدود کے قریبی دہشگردوں کا حملہ ہوا۔ شہید افراد کی لاشوں کو ژوب میں لایا گیا جہاں ڈپٹی کمشنر ژوب عثمان خالد اور کمانڈنٹ بارڈر ملٹری پولیس اسد خان چانڈیا نے انہں وصول کیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سیکیورٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاہے کہ حملے میں ملوث عناصر کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی اداروں کو لیویز اور پولیس کی معمول کی حدود سے آگے جا کر بھی کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔

Gunmen kill at least 11 in two attacks in pakistan's balochistan
حملہ آوروں اور ان کے مقامی سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، وزیر داخلہ (تصویر: الجزیرہ)

واضع رہے کہ صدر آصف علی زرداری وزیراعظم شہباز شریف وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اخترنے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ صدر آصف علی نے اسے  فتنہ الہندستان کی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کا حصہ قرار دیا جبکہ وزیراعظم نے کہا کہ  معصوم شہریوں کے خون کا حساب لیا جائے گا اور واقعے کو کھلی دہشتگردی قرار دیا۔

وزیر داخلہ نے حملے کو بزدلانہ بربریت  قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں اور ان کے مقامی سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ان کے مطابق پورے ملک میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے گی۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس