Follw Us on:

شرح سود میں کمی کی گنجائش موجود ہے، وزیر خزانہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Muhammad aurangzeb
وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ بیمار صنعتی اداروں کو دوبارہ فعال کیا جائے۔ (فوٹو: دی نیوز انٹر نیشنل)

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایف بی آر کو جو نئے اختیارات دیے گئے ہیں، وہ صرف سیلز ٹیکس فراڈ کے معاملات سے متعلق ہیں، اور ان کا اطلاق صرف اُن کیسز پر ہوگا جہاں دھوکہ دہی کی رقم 5 کروڑ روپے سے زیادہ ہو۔

حکومت کے پاس جتنی مالیاتی اسپیس تھی اتنا ریلیف تنخواہ داروں کو دے چکے ہیں۔

کراچی میں اوورسیز چیمبر آف کامرس میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انکم ٹیکس سے ان کا کوئی تعلق نہیں، اور گرفتاری کا اختیار بھی کسی انفرادی افسر کو نہیں بلکہ ایک تین رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی کو حاصل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس جتنی مالیاتی اسپیس تھی اتنا ریلیف تنخواہ داروں کو دے چکے ہیں، معیشت کو مستحکم بنانے میں بینکوں کا کردار بہت اہم ہے۔ اسٹیٹ بینک کے گورنر اور کمرشل بینکوں کے سربراہوں کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں اس بات پر بات ہوئی کہ بینک کس طرح معیشت کے استحکام میں اپنا کردار بڑھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی اور نجی شعبے کے قرضوں میں اضافہ ہوا ہے، لیکن اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تنخواہ دار طبقے کی زندگی کو آسان بنانے کی کوششیں جاری ہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ بیمار صنعتی اداروں کو دوبارہ فعال کیا جائے، اور اس کے لیے بینکوں اور سرمایہ کاروں کے درمیان بہتر اشتراک پیدا کیا جا رہا ہے۔ نجکاری کے عمل میں بھی بینکوں کا کردار اہم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اب بیرونی سرمایہ کاروں کے منافع کی منتقلی اور لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) نہ کھلنے جیسے مسائل ختم ہو چکے ہیں۔ رواں مالی سال کے دوران ملٹی نیشنل کمپنیوں نے 2.3 ارب ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا ہے۔

تنخواہ دار طبقے سے متعلق سوال پر وزیر خزانہ نے کہا کہ ان کے لیے ٹیکس گوشوارہ فارم آسان بنا کر ایف بی آر کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دیا گیا ہے، تاکہ انہیں سہولت ہو۔

(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو) پاکستان کو عالمی بینک کی مدد سے معاشی ترقی کے لیے اہم اصلاحات اور پالیسیوں کی ضرورت

انہوں نے کہا کہ گنجائش کے مطابق تنخواہ دار طبقے کو ریلیف بھی دیا گیا ہے، اور آئندہ مرحلے میں اس سہولت کو چھوٹے تاجروں اور ایس ایم ایز (چھوٹے اور درمیانے کاروبار) تک بھی بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ رواں ماہ کے دوران 75 ارب روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز جاری کیے گئے ہیں، جو کاروباری طبقے کے اعتماد کی بحالی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہر وزیر خزانہ کی خواہش ہوتی ہے کہ ملک میں ترقی کی رفتار تیز ہو، لیکن اگر یہ بغیر منصوبہ بندی کے کی جائے تو اس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ آتا ہے اور معیشت دوبارہ غیر مستحکم ہو سکتی ہے، اس لیے توازن کے ساتھ پالیسی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس