صدر مملکت آصف علی زرداری نے گزشتہ سال شدید گرمی کی وجہ سے بے ہوش ہونے والے متعدد عازمین حج کی زندگیاں بچانے والے پاکستانی حج اسسٹنٹ آصف بشیر کو ملک کے تیسرے سب سے بڑے سول ایوارڈ سے نوازدیا۔
بشیر ان 550 پاکستانی حج معتین (معاونین) میں شامل تھے جنہیں حکومت نے پاکستانی عازمین کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرتی کیا تھا۔ تاہم وہ دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے زائرین کو بھی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔
بشیر اپنی پانچ رکنی ٹیم کے ساتھ کئی زائرین کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے پہنچے کیونکہ وہ گزشتہ سال درجہ حرارت 51 ڈگری سے اوپر جانے کے دوران زمین پر بے ہوش ہو گئے تھے۔ وہ 26 لوگوں کو اسپتال لے جانے میں کامیاب رہے، جن میں سے زیادہ تر ہندوستانی تھے۔ ان میں سے 9 جاں بحق ہو گئے جبکہ 17 زندہ بچ گئے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے آصف بشیر کو عوامی خدمات کے اعتراف میں جمعہ کے روز ستارہ امتیاز ایوارڈ سے نواز دیا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق آصف علی زرداری نے ایوان صدر میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب کے دوران یہ ایوارڈ دیا جس میں اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی۔
بشیر اور ان کی ٹیم زائرین کو پانی اور او آر ایس (اورل ری ہائیڈریشن سلوشن) دے کر بچانے میں کامیاب رہی اور جن لوگوں کو طبی امداد کی ضرورت تھی انہیں قریبی اسپتال منتقل کیا جو ان کی چیک پوسٹ سے تقریبا 5-6 کلومیٹر دور تھا۔

بشیر جن 17 لوگوں کو بچانے میں کامیاب ہوئے ان میں سے 15 ہندوستانی تھے، ایک برطانوی اور ایک کینیڈین شہری تھا۔ بشیر کی کوششوں کے اعتراف میں بھارتی وزیر برائے پارلیمانی اور اقلیتی امور کرن رجو نے انہیں شکریہ کا خط بھی لکھا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال حج کے دوران سعودی عرب میں درجہ حرارت 50 ڈگری سے بھی اوپر جانے کے باعث متعدد زائرین کی حالت خراب ہوئی اور بہت سے حجاج کرام جانبر نہ ہو سکے۔