سینئر سیاستدان اور سابق گورنر بلوچستان لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے سیاست سے ریٹائرمنٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔
عبدالقادر بلوچ وفاقی وزیر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں اور طویل عرصے تک پیپلز پارٹی سے وابستہ رہے،انہوں نے کہا کہ وہ اب کسی بھی سیاسی سرگرمی یا وابستگی میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
الوداعی پیغام میں اُنہوں نے اپنے دیرینہ سیاسی سفر کے دوران ساتھ دینے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کیا اور کہا میں اُن تمام ساتھیوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ہر اچھے اور برے وقت میں میرا ساتھ دیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگرچہ وہ فعال سیاست سے کنارہ کش ہو رہے ہیں، لیکن ذاتی حیثیت میں ملک کی خدمت جاری رکھیں گے۔
اپنے سیاسی ساتھیوں کو نصیحت کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کے ساتھ جڑے رہیں اور سیاسی عمل کو زندہ رکھیں۔
عبد القادر بلوچ 2008 میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، بعد میں انہوں نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی اور 2013 کے انتخابات میں دوبارہ کامیاب ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:’پاکستانی ائیرلائنز پر برطانوی پابندیاں ختم‘، شہباز شریف کی حکومت نے تاریخی سنگِ میل عبور کیا ہے، وزیرِ دفاع
نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں وفاقی وزیر برائے ریاستی و سرحدی امور کے طور پر خدمات انجام دیں، جہاں انہوں نے فاٹا کے متاثرین کی بحالی سمیت مختلف اہم امور پر کام کیا۔
نومبر 2020 میں عبد القادر بلوچ نے مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی اختیار کر لی اور اگست 2021 میں انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی، جس پر پارٹی قیادت نے ان کا بھرپور استقبال کیا۔