پنجاب کے ضلع چکوال کے علاقے بخاری کلاں میں ایک کسان نے ذاتی خرچ پر چھوٹا ڈیم تعمیر کر کے سال بھر کے لیے گاؤں کے مکینوں کو پانی فراہم کرنا شروع کر دیا، جس سے نہ صرف علاقے میں زیر زمین پانی کی سطح بہتر ہونے لگی ہے بلکہ مقامی زراعت اور مویشی پالنے پر بھی مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
یہ ڈیم چوہدری محمد عرفان نامی کسان نے تعمیر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ مکمل طور پر ذاتی وسائل سے مکمل کیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں حکومت یا کسی مقامی فرد کی کوئی شراکت نہیں ہے۔ ہم نے یہ مکمل طور پر خود بنایا اور تمام انتظامات بھی اپنے طور پر چلا رہے ہیں۔ اس کی دیکھ بھال مرمت اور سب کو پانی کی فراہمی ہم اپنے خرچے پر کرتے ہیں۔
مقامی کسانوں کا کہنا ہے کہ اس ڈیم سے زمین کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور پورا سال مویشیوں کے لیے چراگاہ دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ یہاں محدود پیمانے پر مچھلی پالنے کا کام بھی شروع ہو چکا ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب میں ہر سال تقریباً اکیاون ملین ایکڑ فٹ پانی زیر زمین سے نکالا جاتا ہے جو کہ لگ بھگ تریسٹھ ارب ٹن بنتا ہے۔ اس مسلسل استعمال سے بعض علاقوں میں پانی کی سطح سالانہ تقریباً اسی سینٹی میٹر تک نیچے جا رہی ہے۔
مزید یہ کہ عرفان کے بنائے گئے ڈیم سے بارش کے پانی کو محفوظ کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ زیر زمین پانی کے ذخائر بھی بحال ہونے لگے ہیں۔
خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے اس منصوبے پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا اور نہ ہی کسی ادارے نے اس کے بارے میں باضابطہ مؤقف جاری کیا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر مقامی سطح پر ایسے مزید اقدامات کیے جائیں تو نہ صرف پانی کی قلت پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ زراعت کے شعبے میں پائیدار ترقی بھی ممکن ہے۔