Follw Us on:

پی ٹی آئی کے ناراض رہنماؤں کا یوٹرن، سینیٹ الیکشن سے دستبردار نہ ہونےکا اعلان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Senate elections
حکومت کے حصے میں چھ اور اپوزیشن کے حصے میں پانچ نشستیں آئیں گی۔ (فوٹو: گوگل)

سینیٹ انتخابات 2025 کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی کے فیصلے پر پارٹی میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں، خیبر پختونخوا سے پارٹی کے نظریاتی امیدواروں نے قیادت کی ہدایت ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے مشاورت کے بعد سینیٹ کے امیدواروں مشال یوسفزئی اور مرزا آفریدی کو حتمی امیدوار قرار دیتے ہوئے دیگر امیدواروں کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کی ہدایت جاری کی تھی، مگر پارٹی کے دیرینہ اور نظریاتی رہنماؤں نے یہ فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی کے امیدوار عرفان سلیم، خرم ذیشان اور سابق رکنِ اسمبلی عائشہ بانو نے علیحدہ علیحدہ ویڈیو پیغامات میں واضح کیا کہ وہ الیکشن سے دستبردار نہیں ہوں گے اور پارٹی قیادت کے فیصلے کو پارٹی نظریے کے خلاف قرار دیا۔

عائشہ بانو کا کہنا تھا کہ انہوں نے پارٹی ہدایت پر ہی کاغذات جمع کروائے تھے، مگر اب ایسے افراد کو آگے لایا جا رہا ہے، جو تحریک انصاف کا حصہ نہیں رہے۔ یہ صرف الیکشن نہیں، تحریک کا مورچہ ہے اور وہ یہ مورچہ خالی نہیں چھوڑیں گے۔

عرفان سلیم نے اپنی ویڈیو میں سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ وہ کسی دباؤ یا مفاہمت کا حصہ نہیں بنیں گے۔ وہ اسٹیبلشمنٹ کے گندے کھیل کا حصہ نہیں بنیں گے، یہ مزاحمت اور مفاہمت کے درمیان فیصلہ کن لمحہ ہے۔

Senate elections ii
ایسے افراد کو آگے لایا جا رہا ہے، جو تحریک انصاف کا حصہ نہیں رہے۔ (فوٹو: گوگل)

پشاور میں ناراض رہنماؤں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما خرم ذیشان کا کہنا تھا بات سینیٹ الیکشن سے بہت آگے نکل چکی ہے، ہم اصول پر کھڑے ہیں، نہ جھکیں گے، نہ مصلحت کریں گے۔

پی ٹی آئی کے ناراض رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مشال یوسفزئی اور مرزا آفریدی جیسے امیدواروں کی نامزدگی پارٹی کے اندرونی مفاہمت کا نتیجہ ہے، جو عمران خان کے نظریے کے خلاف ہے۔ عائشہ بانو نے کہا کہ پارٹی قیادت نے نظریاتی کارکنوں کو نظرانداز کر کے سرمایہ داروں کو ٹکٹ دیے، جو کارکنوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پر بھی کچھ حلقوں کی جانب سے نامزدگیوں کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: موٹاپا سنگین قومی بحران قرار، پاکستان میں 81 فیصد خواتین اور 74 فیصد مرد موٹاپے کا شکار

پیپلز پارٹی کے سینیٹ امیدوار طلحہ محمود کا نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کے ناراض امیدوار دستبردار نہیں بھی ہوئے تو حکومت اور اپوزیشن مل کر انتخابات میں حصہ لیں گے۔ حکومت کے حصے میں چھ اور اپوزیشن کے حصے میں پانچ نشستیں آئیں گی اور اس پر اتفاق ہو چکا ہے۔

طلحہ محمود نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی اپنی پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے امیدواروں کے خلاف کارروائی کرے گی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس