سینیٹ الیکشن، پنجاب میں جنرل سیٹ مسلم لیگ ن کے راؤ عبدالکریم نے جیت لی، 368 میں 345 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ تین ووٹ مسترد کیے گئے۔ ن لیگ کے امیدوار نے 243 ووٹ حاصل کیے۔ اپوزیشن کے امیدوار عبدالستار نے 99 ووٹ حاصل کیے۔
خیبرپختونخوا اور پنجاب میں سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کے جرگہ ہال کو پولنگ اسٹیشن قرار دیا گیا، جہاں صبح 11 بجے سے شام 4 بجے تک پولنگ جاری رہی۔
سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان 6 اور 5 نشستوں کی تقسیم پر اتفاق رائے ہو چکا تھا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اسمبلی پہنچے، جبکہ تحریک انصاف کے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی، نورالحق قادری، روبینہ ناز اور اعظم سواتی امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
اپوزیشن کی جانب سے ن لیگ کے نیاز احمد، پیپلز پارٹی کے طلحہ محمود، جے یو آئی کے عطاالحق، خواتین نشست پر پیپلز پارٹی کی روبینہ خالد اور ٹیکنوکریٹ نشست پر جے یو آئی کے دلاور خان امیدوار ہیں۔ بعض ناراض امیدواروں نے انتخابی دوڑ سے علیحدگی اختیار کر لی ہے، تاہم خرم ذیشان بدستور الیکشن میں موجود ہیں۔
🚨خیبر پختونخوا میں سینیٹ کی 11 خالی نشستوں پر انتخابات کا عمل شروع ،
— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) July 21, 2025
الیکشن کمیشن کی جانب سے جرگہ ہال کو پولنگ اسٹیشن بنایا گیا ہے جس میں 2 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ پولنگ کا عمل صبح گیارہ بجے شروع ہوا۔ pic.twitter.com/9ugZWPIzxT
خیبر پختونخوا سینٹ انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے۔ غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق خواتین کی نشست پر پیپلز پارٹی کی امیدوار روبینہ خالد کامیاب ہوگئی ہیں، جب کہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار اعظم سواتی کامیاب ہوئے ہیں۔
غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق ٹیکنوکریٹ کی نشست پر جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے امیدوار دلاور خان کامیاب ہوئے ہیں، وہ 54 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔
ان کے علاوہ جنرل نشستوں پر پی ٹی آئی کے امیدوار مراد سعید، نورالحق قادری، جنرل مرزا اور فیصل جاوید کامیاب ہوگئے ہیں۔ خواتین کی نشست پر پی ٹی آئی کی امیدوار روبینہ ناز کامیاب ہوئی ہیں۔
غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مراد سعید 26 ووٹ لےکر کامیاب ہوئے ہیں، فیصل جاوید 22 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، نورالحق 21 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، جب کہ روبینہ ناز 89 ووٹ لے کر کامیاب ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے تمام 145 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیا، خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر ووٹ ڈالے گئے۔
صوبائی وزیر تعلیم فیصل ترکئی نے ووٹ ڈالنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں موجودہ سیاسی حالات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو مذاق بنا دیا گیا ہے اور انتخابات میں تاخیر، مخصوص نشستوں کی تقسیم سمیت کئی فیصلے غیر منصفانہ ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ پارٹی فیصلوں کی پابندی کریں گے، لیکن اندرونی طور پر ان فیصلوں سے ناخوش ہیں۔
پی ٹی آئی کے امیدوار مرزا آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عمران خان کے فیصلے سے ٹکٹ ملا ہے اور وہ پُرامید ہیں کہ انہیں ضرور ووٹ ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کسی سے ناراضی نہیں اور سب ایک خاندان کی طرح ہیں۔
مُلک کو مذاق بنا دیا گیا، کباڑہ نکال دیا، فیصل ترکئی#PakistanMatters pic.twitter.com/USuKCKxBwS
— Pakistan Matters (@PK_Matters) July 21, 2025
دوسری جانب اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو ایک تفصیلی خط ارسال کیا ہے، جس میں پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے گورنر کو اسمبلی ارکان سے حلف لینے کی ہدایت کو آئینی دائرہ اختیار سے تجاوز قرار دیا گیا ہے۔ اسپیکر نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر آئینی درخواست دائر کریں گے۔
اپنے خط میں اسپیکر نے کہا ہے کہ ریاست کے تینوں ستونوں کو اپنے دائرہ اختیار میں کام کرنا چاہیے اور عدلیہ کی جانب سے انتظامیہ کے اختیارات میں مداخلت سے ادارہ جاتی توازن متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خط و کتابت کے ذریعے عدالتی ہدایات دینا نہ صرف آئینی تقاضوں کے منافی ہے بلکہ اس سے عدلیہ کی ساکھ بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
اسپیکر نے چیف جسٹس سے اس معاملے کا نوٹس لینے اور عدلیہ کو اپنے آئینی دائرے تک محدود رکھنے کی اپیل کی ہے، تاکہ اداروں کے درمیان توازن اور باہمی احترام کا ماحول قائم رہے۔