وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس افسران کا اصل امتحان میدانِ عمل میں ہوتا ہے، جہاں انہوں نے عوام کی جان و مال کا تحفظ، امن قائم رکھنا اور فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اہداف کا حصول معیاری تربیت اور سہولیات کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بطور وزیرِاعلیٰ پنجابکہ ایلیٹ فورس کا قیام عمل میں لایا، سیف سٹی منصوبہ شروع کیا، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD) اور فرانزک لیب لاہور قائم کی، پنجاب پولیس میں 100 فیصد میرٹ پر بھرتیاں کیں۔
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کو 25 ایکڑ پر محیط جدید ادارے میں بدلا جا رہا ہے، ایلیٹ ٹریننگ اسکول، فائرنگ رینج اور چین میں ایک ماہ کی تربیت جیسے اقدامات شروع کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے حالیہ قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دریائے جہلم میں ایک پولیس جوان نے فرض کی ادائیگی کے دوران شہادت پائی۔
انہوں نے ایف سی، رینجرز اور پاک فوج کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے میں ان اداروں نے ناقابلِ فراموش کردار ادا کیا ہے۔

نیشنل اکیڈمی اب ڈمپنگ اسٹیشن نہیں، جدید تربیت گاہ بنے گی: محسن نقوی
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ ایک سال پہلے جب نیشنل اکیڈمی کا دورہ کیا تو اس کی حالت خستہ تھی، یہاں کوئی اسٹاف موجود نہیں تھا، ادارہ مکمل طور پر زبوں حالی کا شکار تھا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر اکیڈمی کی تزئین و آرائش کا کام شروع کیا گیا اور اب اسے پی ایم اے کے طرز پر جدید ترین تربیتی ادارہ بنایا جا رہا ہے۔ مستقبل میں یہاں سائبر کرائم، کریمنالوجی اور دیگر جدید کورسز بھی متعارف کروائے جائیں گے، جب کہ اقوامِ متحدہ بھی یہاں اپنا تربیتی پروگرام شروع کرے گا۔
محسن نقوی نے مزید کہاکہ ہماری ترجیح ہے کہ تربیت دینے والے افسران کو بہتر تنخواہیں، سہولیات اور جدید وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ وہ بہترین اہلکار تیار کریں۔