امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول پر مسلسل تنقید اور انہیں برطرف کرنے کی دھمکیوں نے مرکزی بینک کی خودمختاری کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے گزشتہ کئی ماہ سے جیروم پاول کو شرح سود کم نہ کرنے پر ہدفِ تنقید بنایا ہے۔ پاول کی سربراہی میں امریکی مرکزی بینک نے شرح سود کو 4.25سے4.5٪کے درمیان برقرار رکھا ہے۔ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ شرح سود کو کم کرکے ایک فیصد تک لایا جائے تاکہ قرض لینا آسان ہو اور معیشت کو تقویت ملے۔
ٹرمپ نے اپریل میں پاول کو نکما اور بڑا ناکام شخص قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی برطرفی جتنی جلد ہو اتنا بہتر ہے۔بعد ازاں صدر نے بعض ریپبلکن ارکانِ کانگریس سے پاول کو ہٹانے پر مشورہ بھی کیا تاہم انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ وہ پاول کو واقعی ہٹا رہے ہیں۔

وفاقی بجٹ دفتر کے ڈائریکٹر رسل واؤٹ نے پاول پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے فیڈرل ریزرو کے واشنگٹن ہیڈکوارٹر کی دو ارب پچاس کروڑ ڈالر کی مرمت کو غلط طریقے سے سنبھالا۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے بھی پاول پر اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کا الزام لگایا اور مرمت کے منصوبے کے ازسرنو جائزے کا مطالبہ کیا۔
فیڈرل ریزرو ایک خودمختار ادارہ ہے اور 1913 کے قانون کے تحت اس کا سربراہ صرف وجہ بتا کر ہٹایا جا سکتا ہے جیسا کہ بدعنوانی یا بدانتظامی کی صورت میں۔ 1935 کی ایک سپریم کورٹ کے فیصلے نے اس خودمختاری کو مزید تحفظ فراہم کیا۔
فیڈرل ریزرو بورڈ کے سابق رکن اور اکنامک پالیسی ماہر ڈیوڈ ولکاکس کا کہنا ہے کہ انتظامیہ پاول کو ہٹانے کے لیے مرمت کے منصوبے کو بنیاد بنا رہی ہے تاکہ اسے ’وجہ‘ کے طور پر پیش کیا جا سکے۔
ماضی میں بھی امریکی صدور نے مرکزی بینک پر دباؤ ڈالا ہے۔ 1960 اور 1970 کی دہائی میں صدور لنڈن بی جانسن اور رچرڈ نکسن نے فیڈ چیئرمینز سے شرح سود کم رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ماہرین کے مطابق اس دباؤ نے بعد میں افراطِ زر کو بڑھاوا دیا تھا ۔ ٹرمپ اگر پاول کو واقعی برطرف کرتے ہیں تو اس سے اسٹاک مارکیٹ اور معیشت میں عدم اعتماد پیدا ہو سکتا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق اس اقدام سے قرض لینے کی شرحوں میں خطرے کی شرح بڑھ سکتی ہے اور ڈالر کی قدر کم ہو سکتی ہے۔
تاہم فیڈ کے مورخ مارک اسپنڈل کا کہنا ہے کہ ٹرمپ ممکنہ طور پر پاول کو ان کی مدتِ ملازمت کے خاتمے تک رکھیں گے تاکہ معاشی مسائل کا الزام اُن پر ڈال سکیں۔ ٹرمپ اسٹاک مارکیٹ کو اپنی کامیابی کا پیمانہ سمجھتے ہیں اور وہ اسے نقصان نہیں پہنچانا چاہیں گے۔
واضح رہے کہ پاؤل کی مدت مئی 2026 میں پوری ہوگی۔ جب تک انہیں قانونی جواز کے بغیر ہٹایا نہیں جاتا تب تک فیڈ کی خودمختاری برقرار رہے گی۔