Follw Us on:

500 میٹرک ٹن خوراک نذر آتش، امریکی سینیٹر ٹرمپ انتظامیہ پر برس پڑے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Buiskut
ڈپٹی سیکرٹری  آف مینجمنٹ  مائیکل ریگاس کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہے کہ کھانا ضائع ہو گیا( فوٹو:الجزیرہ)

 500 میٹرک ٹن ہائی انرجی بسکٹ جو اس وقت دبئی میں موجود ایک فوڈ سٹوریج میں رکھے ہوئےہیں،جنہیں غذائی قلت کاشکار  بچوں کے لیے ہنگامی خوراک کے طور پر استعمال کیاجانا تھا اس ماہ ان کی میعاد ختم ہو جائے گی جنہیں بعد میں جلا دیا جائے گا۔یہ خوراک پاکستان اور افغانستان میں موجود  27000   غذائی قلت کے شکار بچوں کو دی جانی تھی ۔

عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق امریکی سینٹ  میں اس پر بات کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری  آف مینجمنٹ  مائیکل ریگاس کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہے کہ کھانا ضائع ہو گیا،اس پر سینیٹرٹیم کین نے سوال کیا کہ ایسی کیا مجبوری تھی کہ خوراک کو استعمال کرنے کے بجائے ضائع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

جس پر نائب وزیر مائیکل ریگاس نے تسلی بخش جواب نہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو بعد میں دیکھیں گے۔

سینیٹر کین نے اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یاددہانی کروائی کہ میں نے یہی سوال کل بھی اٹھایا تھا تاکہ آپ آج مکمل تیاری کے ساتھ جواب دے سکیں  اور اب یہ کہنا کہ آپ  بعد  میں دیکھیں گے ،یہ غیرسنجیدہ اور غیرذمہ دارانہ  رویہ ہے۔ آخر میں سینیٹر کین نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ صرف انتظامی نااہلی کا نہیں بلکہ انسانی ہمدردی اور اخلاقی ذمہ داری کا بھی ہے۔

خبرراساں ادارے  روئٹرز  کے مطابق   امدادی کارکنان    622 ٹن خوراک محفوظ کرنے میں کامیاب ہوئے جسے 4 جون کو بنگلہ دیش اور میانمار بھیج دیا گیا تھا۔لیکن 496 ٹن بسکٹس جن کی مالیت 793،000 امریکی ڈالرز بنتی ہے وہ اس ماہ خراب ہو جائیں گے۔

 مئی میں روئٹرز نے رپورٹ پیش کی جس کے مطابق ٹرمپ سرکار  کاغیر ملکی امداد بند کرنے سے    دنیا بھر میں 60 ہزار  ٹن سے زائدخوراک سٹوروں میں پھنس گئی۔

یہ بھی پڑھیں:خوراک ہے نہ پانی، غزہ میں مزید بچے جان کی بازی ہار گئے

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے مطابق دبئی میں پھنسی امدادی خوراک میں   گندم کے بسکٹ تھے، جو کیلوری سے بھرپور ہوتے ہیں اور عام طور پر ایسی صورت میں استعمال ہوتے ہیں  جب کھانا پکانا کے لیے کچھ نا ہو۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ کی تنقیدوں سے امریکی معیشت دباؤ کا شکار، مرکزی بینک کی خودمختاری کو خطرہ لاحق

یاد رہے امریکا دنیا میں سب سے زیادہ امدادی سرگرمیاں سرانجام دیتا ہے، اعداد و شمار کے مطابق،امریکہ نے صرف گزشتہ سال 61 بلین ڈالر زکی غیر ملکی امداد تقسیم کی، جس میں سے نصف سے زیادہ یو ایس ایڈ کے ذریعے کی گئی ۔ڈبلیو ایف پی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں 319 ملین لوگوں کے پاس خوراک کی محدودرسائی ہے۔ ان میں سے 1.9 ملین لوگ  قحط کے دہانے پر ہیں جن میں زیادہ تر غزہ اور سوڈان کے باسی ہیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس