Follw Us on:

ضمانت منسوخ ہے تو پکڑا کیوں نہیں؟ سپریم کوٹ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا  

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
We news
 عدالت نے واضح کیا ہے کہ ضمانت مسترد ہوتے ہی ملزم کی فوری گرفتاری ضروری ہے۔ (تصویر: وی نیوز)

سپریم کورٹ نے قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد گرفتاری کے عمل میں تاخیر سے متعلق اہم فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

 عدالت نے واضح کیا ہے کہ ضمانت مسترد ہوتے ہی ملزم کی فوری گرفتاری ضروری ہے اور صرف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے سے گرفتاری نہیں روکی جا سکتی۔

یہ فیصلہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سنایا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ عبوری تحفظ کوئی خودکار حق نہیں بلکہ اس کے لیے عدالت سے باقاعدہ اجازت لینا ضروری ہے۔

عدالت نے اس رائے کا اظہار ملزم زاہد خان اور دیگر کی درخواست ضمانت سے متعلق کیس میں کیا جس میں لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت مسترد ہونے کے باوجود چھ ماہ تک ڈی ایچ ایس کی جانب سے گرفتاری کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

Daily aaj
عدالت نے واضح کیا کہ پولیس کی جانب سے گرفتاری میں تاخیر کو انتظامی سہولت کے طور پر نہیں لیا جا سکتا۔ (تصویر: ڈیلی آج)

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی طرف سے عدالتی حکم پر عملدرآمد میں تاخیر انصاف کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ عدالت کے مطابق انصاف کی بنیاد عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد ہے۔

سپریم کورٹ کے مشاہدے کے مطابق انسپکٹر جنرل پنجاب نے پولیس کی کوتاہی تسلیم کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد کے لیے سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

عدالت نے واضح کیا کہ پولیس کی جانب سے گرفتاری میں تاخیر کو انتظامی سہولت کے طور پر نہیں لیا جا سکتا کیونکہ ایسی تاخیر انصاف کے نظام اور عوامی اعتماد کو نقصان پہنچاتی ہے۔

عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ میں اپیل زیر التوا ہو تب بھی گرفتاری سے تحفظ ممکن نہیں جب تک عدالت خود اس حوالے سے کوئی حکم جاری نہ کرے۔

درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے اپیل واپس لینے کے بعد عدالت نے درخواست کو نمٹا دیا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس