وفاقی حکومت نے اربعین (چہلم) کے موقع پر ایران اور عراق جانے والے زائرین کے لیے زمینی سفر پر پابندی عائد کر دی ہے، تاہم فضائی سفر کی اجازت برقرار رہے گی۔
یہ فیصلہ عوامی تحفظ اور سیکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ زمینی راستے میں ممکنہ خطرات کے باعث یہ قدم قومی سلامتی اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
یہ فیصلہ وزارت خارجہ، حکومت بلوچستان اور سیکیورٹی اداروں کی مشاورت سے کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت دی ہے کہ زائرین کے لیے فضائی سفر کو سہل بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور اضافی پروازوں کی دستیابی یقینی بنائی جائے تاکہ متاثرہ افراد کو بروقت سہولت فراہم کی جا سکے۔

حکومت جلد ایک تفصیلی منصوبہ پیش کرے گی جس میں فضائی انتظامات کو مؤثر بنانے اور متاثرہ زائرین کی معاونت کے لیے اقدامات شامل ہوں گے۔
یہ فیصلہ وزارت خارجہ، بلوچستان حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی باہمی مشاورت کے بعد کیا گیا ہے، یہ مشکل فیصلہ عوام کے تحفط اور قومی سلامتی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
محسن نقوی نے بتایا کہ وزیراعظم نے زائرین کے لیے پروازوں کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کی ہے، پروازوں مین اضافہ کرکے زائرین کو زیادہ سہولت فراہم کی جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم نے زائرین کے لیے پروازوں کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کی ہے، پروازوں میں اضافہ کرکے زائرین کو زیادہ سہولت فراہم کی جائےگی۔
یاد رہے کہ 14 جولائی کو فیصلہ کیا گیا تھا کہ آئندہ سال جنوری سے پاکستانی زائرین بغیر آرگنائزر گروپ کے عراق نہیں جاسکیں گے، اور ان گروپس کو پابند کیا جائے گا کہ جو بھی لوگ ان کے ساتھ جائیں گے، ان سب کو واپس لانا لازمی ہوگا۔
After extensive consultations with the Ministry of Foreign Affairs, Balochistan Government, and security agencies, it has been decided that Zaireen will not be allowed to travel to Iraq and Iran by road for Arbaeen this year. This difficult decision was taken in the interest of…
— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) July 27, 2025
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر پیغام میں کہا کہ زیارت اربعین کے لیے عراق و ایران کےفضائی سفر کی اجازت ہوگی۔
تہران میں سہ ملکی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ سہ ملکی کانفرنس خوش آئند ہے، عراق اور ایران جانے والے زائرین اہم ترین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنوری 2026 سے پاکستانی زائرین بغیر آرگنائزرگروپ کے عراق نہیں جاسکیں گے، اور ان گروپس کو پابند کیا جائے گا کہ جو بھی لوگ ان کے ساتھ جائیں گے، ان سب کو واپس لایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے انڈیا کو پیچھے چھوڑدیا، آخر ایسا کیسے ممکن ہوا؟
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم لوگوں کو رجسٹر کریں گے اور وہی لوگ لوگ گروپس کی صورت میں عراق جا سکیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے ایسے ایجنٹوں کے خلاف کارروائیاں شروع کی تھیں جو غیرقانونی طور پر 50 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو عراق بھجوانے میں ملوث تھے۔
پاکستانی سفارتخانے نے عراق میں غیر قانونی مقیم پاکستانیوں کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایف آئی اے کو خط لکھا تھا۔