Follw Us on:

اسلام آباد: گدھے کا گوشت ملنے کا معاملہ، کہاں کہاں سپلاٸی ہوتا تھا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Donkey meat
کھالیں اور گوشت بیرونِ ملک بھی سپلائی کیے جاتے تھے۔ (فوٹو: گوگل)

اسلام آباد کے تھانہ سنگجانی کی حدود میں گدھے کا گوشت ملنے کے معاملے میں مزید ہوش ربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ترنول کے علاقے میں گدھوں کے گوشت کے لیے باقاعدہ سلاٹر ہاؤس قائم کیا گیا تھا، جو کہ غیر ملکی باشندوں نے ایک مقامی شخص کے ساتھ مل کر بنایا تھا۔

اس سلاٹر ہاؤس میں گدھے ذبح کیے جاتے تھے اور ان کا گوشت کولڈ اسٹوریج میں محفوظ کیا جاتا تھا۔ گدھے کے گوشت کا ایک حصہ پاکستان میں موجود غیر ملکیوں کو بھیجا جاتا تھا، جب کہ کھالیں اور گوشت بیرونِ ملک بھی سپلائی کیے جاتے تھے۔

مزید انکشاف ہوا ہے کہ گدھوں کو ذبح کرنے کے لیے قصائی بھی بیرون ملک سے منگوایا گیا تھا۔ اس وقت سلاٹر ہاؤس چلانے والے دو غیر ملکی باشندے گرفتار کیے جا چکے ہیں، جب کہ سلاٹر ہاؤس سے 14 گدھوں کی باقیات اور 45 زندہ گدھے برآمد کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ مقامی مارکیٹوں میں گدھے کے گوشت کی فراہمی کے تاحال شواہد نہیں ملے، تاہم تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔

Donkey meat ii
ٹیم نے مجموعی طور پر 25 من گوشت برآمد کیا۔ (فوٹو: گوگل)

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے ترنول میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے 50 سے زائد گدھے اور 25 من گدھے کا گوشت برآمد کیا تھا۔

ترجمان فوڈ اتھارٹی کے مطابق موقع پر موجود ایک غیر ملکی شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور گدھے کے گوشت کی ترسیل سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ گدھے کا گوشت تلف کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کچے کے علاقے میں پنجاب پولیس کی بڑی کارروائی، اقلیتی برادری کے تین مغوی 24 گھنٹوں میں بازیاب

فوڈ اتھارٹی کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہرہ صدیق کے مطابق ٹیم نے مجموعی طور پر 25 من گوشت برآمد کیا، جو کہ محفوظ طریقے سے ضائع کیا جا رہا ہے۔ گوشت کن علاقوں میں سپلائی کیا گیا؟ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، جب کہ معاملے میں ملوث مقامی افراد کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس