تھائی لینڈ کی فوج نے کمبوڈیا کے خلاف جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔
یہ معاہدہ دونوں جنوب مشرقی ایشیائی ہمسایوں کے درمیان پچھلے ہفتے کی خونریز لڑائی کے بعد کیے گئے معاہدے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا۔
تھائی فوج کے مطابق کمبوڈیائی فوج نے کم از کم پانچ مختلف مقامات پر حملے کیے تھے۔ تھائی فوج کے ترجمان ونٹھی سواری کے مطابق جنگ بندی کے فوری بعد تھائی فوج نے کمبوڈیائی فوج کے حملے کا سامنا کیا جو تھائی علاقے میں متعدد جگہوں پر کیے گئے تھے۔
یہ ایک جان بوجھ کر معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور باہمی اعتماد کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔ تھائی فوج نے جواباً مناسب کارروائی کی ہے۔

کمبوڈیا کے وزارت دفاع نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کے نفاذ کے بعد تمام محاذوں پر کوئی فوجی جھڑپ نہیں ہوئی ہے۔ یہ کمبوڈیائی قیادت کا عزم ہے کہ وہ جنگ بندی کو پوری طرح نافذ کرے۔
کمبوڈیا کی وزارت دفاع کی ترجمان ملی سوچیٹا کے مطابق تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیر اعظم پُھم تھام وچایچائی نے اس واقعے کی شدت کو کم کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال صورتحال پرامن ہے اور انہوں نے بتایا کہ وہ کمبوڈیا کے وزیر دفاع سے بات چیت کر چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر کی برطانوی وزیراعظم کے ہمراہ پریس کانفرنس: ‘غزہ کے معاملے پر سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا’
تھائی فوج کے مطابق دونوں ممالک کے فوجی حکام کے درمیان مذاکرات طے شدہ وقت پر نہیں ہو سکے۔ یہ مذاکرات بدھ کے روز 10 بجے شروع ہونے والے تھے تاہم انہیں ملتوی کر دیا گیا۔ اس وقت تک نیا وقت نہیں طے کیا گیا۔
یہ تازہ کشیدگی پچھلے ہفتے ہونے والی لڑائی کے بعد آئی جس میں جٹ طیارے راکٹ اور توپ خانے کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس پانچ روزہ لڑائی میں کم از کم 38 افراد ہلاک اور تقریباً تین لاکھ افراد بے گھر ہو گئے تھے۔
واضع رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی میں کم از کم 38 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور تقریباً 3 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے تھے۔
پیر کے روز کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن منیت اور تھائی وزیر اعظم پُھم تھام وچایچائی نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ تمام فریقین جنگ بندی پر عمل کریں گے۔