گزشتہ روز سے یوکرین پر روس کے وسیع پیمانے پر کیے گئے ڈرون اور میزائل حملے کے بعد ملبے سے دو سالہ بچے کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
جس میں جاں بحق افراد کی تعداد 28 ہو گئی ہے، جب کہ 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جاں بحق ہونے والے بچوں میں دو کی عمریں چھ اور سترہ سال تھیں۔ روس نے جمعرات کی علی الصبح 300 سے زائد ڈرونز اور آٹھ میزائل داغے۔
یوکرینی ریسکیو سروس کے مطابق زخمیوں میں 16 بچے شامل ہیں، جو کہ روس کے مکمل حملے کے آغاز کے بعد سے دارالحکومت پر کسی ایک حملے میں بچوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

شہر کی انتظامیہ نے جمعہ کو یوم سوگ قرار دیا ہے، جبکہ امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔
یوکرینی وزیراعظم یولیا سویریدینکو نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ آج صبح ملبے سے دو سالہ بچے کی لاش نکالی گئی، جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 28 ہوگئی ہے، جن میں سے 3 بچے ہیں۔ 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے پاس روس کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے تمام ذرائع موجود ہیں۔ جو چیز مفقود ہے، وہ طاقت نہیں بلکہ ارادہ ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روس کے یوکرین پر “قابل نفرت” رویے کی شدید مذمت کی، لیکن کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ پابندیاں روس کو روک سکیں گی یا نہیں۔
انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو 8 اگست تک کی مہلت دی ہے کہ وہ کوئی معاہدہ کریں، ورنہ ان پر اقتصادی دباؤ ڈالا جائے گا۔