Follw Us on:

کوکا کولا نے یورپ میں اپنے مشروبات کی ترسیل روک دی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Coca cola store

کوکا کولا نے یورپ کے کچھ ممالک میں اپنے مشروبات کی ترسیل روک دی ہے کیونکہ وہاں کلوریٹ نامی کیمیکل زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔

کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ ترسیل روکنے کا مرکز بیلجیئم، لکسمبرگ اور ہالینڈ تھا۔ ان  کا مزید کہا کہ صرف پانچ پروڈکٹ لائنیں برطانیہ بھیجی گئی ہیں، اور وہ پہلے ہی فروخت ہو چکی ہیں۔

کوکا کولا کے عالمی بوٹلنگ اور تقسیم کے آپریشن کی بیلجیم برانچ کے مطابق، مصنوعات میں کوک، فانٹا، سپرائٹ، ٹراپیکو اور منٹ میڈ برانڈز شامل ہیں۔

کلوریٹ اس وقت تیار کیا جا سکتا ہے جب کلورین پر مشتمل جراثیم کو پانی کے علاج اور فوڈ پروسیسنگ میں استعمال کیا جائے۔

ایک ترجمان نےخبر رساں ادارے  بی بی سی کو بتایا” ماہرین کی رائےسے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ صارفین کے لیے کوئی بھی خطرہ بہت کم ہے”۔

کوکا کولا نے کہا کہ اسے برطانیہ میں صارفین کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے، اور اس نے اس معاملے پر حکام کو آگاہ کر دیا ہے اور وہ ان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

فوڈ اسٹینڈرڈز ایجنسی کی این گریویٹ نے کہا کہ وہ تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا “اگر ہم کسی غیر محفوظ کھانے کی نشاندہی کرتے ہیں، تو ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کریں گے کہ اسے ہٹا دیا جائے اور صارفین کو بتایا جائے۔

ترسیل روکنے کا مرکز بیلجیئم، لکسمبرگ اور ہالینڈ تھا۔ (فوٹو:دی سٹریٹ)

کلوریٹ کی اعلی سطح کی نمائش صحت کے مسائل کا سبب بن سکتی ہے بشمول تھائرائیڈ کے مسائل، خاص طور پر بچوں اور نوزائیدہ بچوں میں۔

این ایچ ایس اور پرائیویٹ نیوٹریشنسٹ کارون گریزیٹ نے بی بی سی کو بتایا: “ہمیں یہ سوال کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا  ہم سافٹ ڈرنکس میں ایسے کیمیکلز کو شامل  کرنا چاہتے ہیں جو آتش بازی اور جراثیم کش ادویات کی تیاری میں استعمال ہوتے ہیں، چاہے اس کی مقدار کم ہی کیوں نہ ہو”۔

کیمیکل کے بارے میں حالیہ تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے گریزیٹ نے مزید کہا کہ “کلوریٹ زیادہ مقدار میں لینے سے انسانوں پر متلی، الٹی، اسہال، اور آکسیجن جذب کرنے کی خون کی صلاحیت کو محدود کرناے جیسی بیماریوں کا خطرہ ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے ایک نامعلوم کمپنی کے ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بیلجیم کے شہر گینٹ میں کمپنی کی پیداواری سہولت میں معمول کی جانچ کے دوران کلوریٹ کی اعلیٰ سطح دریافت ہوئی۔

اے ایف پی کے مطابق  زیادہ تر غیر فروخت شدہ مصنوعات شیلف سے واپس لے لی گئی تھیں، اور کمپنی باقی کو واپس لینے کے عمل میں تھی۔

کوکا کولا کے ترجمان نے کہا کہ وہ “اپنی مصنوعات کے معیار اور حفاظت کو اپنی اولین ترجیح سمجھتا ہے”۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس