پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان جاری ہے اور انڈیکس ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔
کاروباری ہفتے کے آخری روز 100 انڈیکس میں 690 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس ایک لاکھ 46 ہزار 3378 کی سطح پر پہنچ گیا۔
یہ تاریخی سطح اس وقت حاصل ہوئی جب انڈیکس نے پہلی مرتبہ ایک لاکھ 45 ہزار کی حد کو عبور کیا۔ اس کے علاوہ، گزشتہ روز بھی انڈیکس میں بڑی تیزی دیکھنے کو ملی تھی اور انڈیکس نے پہلی بار ایک لاکھ 46 ہزار کی حد پار کی تھی۔
اس تیزی کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج نئی بلندیوں پر پہنچ گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی بھی دیکھنے کو ملی ہے۔

انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 16 پیسے کی کمی آئی اور ڈالر 282.56 روپے سے کم ہو کر 282.40 روپے کا ہو گیا۔
اس تیزی کا سب سے بڑا سبب سرمایہ کاروں کا اعتماد ہے جو پاکستان کی معاشی پالیسیوں میں حالیہ استحکام کے باعث بحال ہوا ہے۔ حکومتی سطح پر بھی اس استحکام کے اقدامات کو تسلیم کیا جا رہا ہے اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے اعلیٰ سطح پر پہنچنے کو ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
واضع رہے کہ مجموعی طور پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی بلند سطح اور ڈالر کی قیمت میں کمی اقتصادی استحکام کی جانب اہم پیشرفت ہیں۔ آنے والے دنوں میں ان رجحانات کے مزید اثرات دیکھے جا سکتے ہیں تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس استحکام کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومتی اور مالیاتی ادارے اس کی پائیداری کو یقینی بنائیں۔