فلائی ناس دنیا کی صفِ اوّل کی لو کاسٹ ایئرلائن اور مشرقِ وسطیٰ کی بہترین کم اخراجات والی ایئرلائن، نے 2024 میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کے لحاظ سے عرب ایئرلائنز میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ یہ درجہ بندی عالمی ہوابازی کے شعبے کے معتبر معیار سیریئم فلائٹ ایمیشنز ریویو کی سالانہ رپورٹ میں دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلائی ناس دنیا کی 100 ایئرلائنز میں 14ویں نمبر پر رہی، ایئرلائن نے 2024 میں فی ASK پر کاربن اخراج کی شرح 61.5 گرام ریکارڈ کی، جو 2023 کے مقابلے میں 1.6 فیصد کم ہے۔ کل کاربن اخراج 15 لاکھ ٹن رہا جو ٹاپ 15 ایئرلائنز میں سب سے کم ہے، حالانکہ پروازوں کی تعداد میں 25.2 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کارکردگی میں سبقت حاصل کرنے والی ایئرلائنز کی کامیابی کے عوامل میں فلیٹ کی تجدید، نشستوں کی زیادہ دستیابی اور آپریشنز کی بہتری شامل ہیں۔
گزشتہ ماہ فلائی ناس نے پانچواں نیا ایئر بس A320neo طیارہ وصول کیا، جس سے اس ماڈل کی تعداد 58 ہو گئی جبکہ مجموعی بیڑا 64 طیاروں پر مشتمل ہے۔ جولائی میں ایئر بس کے ساتھ 160 نئے طیاروں کی خریداری کا معاہدہ بھی کیا گیا، جس سے فلاي ناس کے آرڈرز 280 تک پہنچ گئے۔

اے 320 نیو طیارہ دنیا کا جدید، ماحول دوست اور ایندھن کی بچت کرنے والا سنگل آئل طیارہ سمجھا جاتا ہے، جو 20 فیصد تک ایندھن کی کھپت کم کرتا ہے اور شور کی سطح گھٹاتا ہے۔
فلائی ناس کی حکمتِ عملی میں پائیداری کو مرکزی حیثیت حاصل ہے جو سعودی وژن 2030 کے اہداف کے مطابق تیار کی گئی ہے۔ کمپنی کا مقصد قومی فضائی کمپنیوں کو 250 بین الاقوامی مقامات سے جوڑنا اور سالانہ 15 کروڑ سیاحوں کی میزبانی کرنا ہے۔
مزید پڑھیں:سیلاب سے متاثرہ پاکستان یا انڈیا نے مدد کی درخواست کی تو اقوام متحدہ تیار ہے، سیکرٹری جنرل
فلائی ناس اس وقت 30 ممالک میں 70 سے زائد مقامات کے لیے 139 روٹس پر ہفتہ وار 2000 سے زیادہ پروازیں چلا رہی ہے اور 2007 سے اب تک 8 کروڑ سے زائد مسافروں کو اپنی خدمات فراہم کر چکی ہے۔