امریکا کے معروف اور محبوب ترین جج فرینک کیپریو 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ان کے اہلِ خانہ نے بدھ 21 اگست کو انسٹاگرام پر جاری ایک بیان میں تصدیق کی کہ وہ لبلبے کے کینسر سے طویل جدوجہد کے بعد پُرامن طور پر دنیا سے رخصت ہو گئے۔
فرینک کیپریو نے 1965 میں بار میں داخلے کے بعد وکالت کا آغاز کیا اور 1985 سے 2023 تک ریاست رہوڈ آئی لینڈ کے شہر پروویڈنس میں میونسپل جج کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔
ان کے فیصلوں میں نرمی، ہمدردی اور عام شہریوں کے ساتھ شائستہ برتاؤ نے عالمی سطح پر انہیں شہرت بخشی، خاص طور پر اُس وقت جب ان کا مشہور شو Caught in Providence نشر ہونا شروع ہوا۔
اس پروگرام میں وہ چھوٹے موٹے خلاف ورزیوں کے مقدمات، جیسے پارکنگ ٹکٹ یا ٹریفک جرمانے، نہ صرف سنتے بلکہ کئی بار جرمانے معاف کر دیتے یا نرمی کا مظاہرہ کرتے، جس نے دنیا بھر کے ناظرین کے دل جیت لیے۔
2021 میں اس پروگرام کو ڈے ٹائم ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا جس نے کیپریو کو “امریکا کے سب سے نیک دل جج” کے طور پر مزید مقبولیت دلائی۔

ٹی وی سے ہٹ کر انہوں نے اپنی یادگار عدالتی کہانیوں پر مبنی ایک کتاب بھی لکھی، جس کا عنوان تھا Compassion in the Court: Life-Changing Stories from America’s Nicest Judge۔
انتقال سے چند گھنٹے قبل انہوں نے اسپتال کے بستر سے ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کیا جس میں اپنے مداحوں سے دعا کی درخواست کی۔
انہوں نے کہا، “میں ایک بار پھر آپ سے دعا کی درخواست کر رہا ہوں۔ اگر یہ زیادہ نہ ہو تو مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔”
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا لاہور میں ’یوکوہاما‘ بنانے کا خواب: کیا ایسا ممکن ہوپائے گا؟
اپنی بیماری کے بارے میں ایک سابقہ انٹرویو میں ان کا کہنا تھا، “میرا پہلا ردعمل یقین نہ آنے کا تھا، لیکن پھر سوچا کہ میں نے ایک بابرکت زندگی گزاری ہے اور یہ میری آخری عمر کو متعین نہیں کرے گا۔”
فرینک کیپریو اپنے پیچھے اہلیہ جوائس، پانچ بچے، سات پوتے پوتیاں اور دو پڑپوتے چھوڑ گئے ہیں۔