Follw Us on:

13 برس بعد ٹوٹا رشتہ بحال، اسحاق ڈاربنگلا دیش پہنچ گئے: ’تجارتی، اقتصادی، تعلیمی اور عوامی روابط کے فروغ پر بات چیت کی جائے گی‘

حسیب احمد
حسیب احمد
387315 542487365

پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ہفتے کو دو روزہ دورے پر بنگلہ دیش پہنچ گئے ہیں۔

وزارت خارجہ کے مطابق یہ دورہ بنگلہ دیش حکومت کی دعوت پر کیا جا رہا ہے اور اسے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ گزشتہ ایک سال میں دونوں ممالک کے تعلقات میں بڑی تبدیلی آئی ہے اور یہ دورہ ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش ہے۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار ڈھاکہ میں بنگلہ دیشی قیادت سے اہم ملاقاتیں بھی کریں گے جن میں چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس اور امور خارجہ کے ایڈوائزر محمد توحید حسین شامل ہیں۔ اعلامیے کے مطابق ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی بات چیت کی جائے گی۔

پاکستان کے سابق سفیر اور وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری ایشیا پیسیفک عمران صدیق نے اس دورے کو پر امید قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق دونوں ممالک کے عوامی روابط میں اضافہ ہو رہا ہے اور بنگلہ دیش میں پاکستان کے لیے عزت اور محبت پائی جاتی ہے۔ دونوں ممالک کے مابین کوئی دشمنی نہیں بلکہ دوستی اور بھائی چارے کا جذبہ ہے۔

099
پاکستانی وزارت خارجہ نے اس دورے کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ (تصویر: ہم نیوز)

عمران صدیق نے اس بات کا ذکر کیا کہ بنگلہ دیش پاکستانی تجارتی وفد کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے اور یہ دورہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ طویل عرصے کے بعد ہو رہا ہے اور اس سے دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی زندگی ملے گی۔

 انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس دورے کا مقصد ٹوٹے ہوئے روابط کو بحال کرنا اور دونوں ممالک کے درمیان مزید تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا ہے۔

اس دورے میں تجارتی، اقتصادی، تعلیمی اور عوامی روابط کے فروغ پر بھی بات چیت کی جائے گی۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار بنگلہ دیش کے حکومتی، وزارت خارجہ و تجارت کے مشیروں اور دیگر اعلیٰ شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

اس دوران یہ بھی غور کیا جائے گا کہ پاکستان کی سکالرشپس میں اضافہ کیسے کیا جا سکتا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

پاکستان کے لیے بنگلہ دیش ایک بڑی تجارتی منڈی بن سکتا ہے اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا یہ دورہ اس بات کی توثیق کرے گا کہ دونوں ممالک کے درمیان نئے شعبوں میں تعاون کی بڑی گنجائش موجود ہے۔

واضع رہے کہ یہ دورہ دراصل اپریل میں طے تھا لیکن انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے اسے مؤخر کر دیا گیا تھا۔ اب یہ دورہ ایک نئے انداز میں ہو رہا ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات کے مستقبل کے بارے میں پر امید بات چیت کی جائے گی۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے اس دورے کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔

Author

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس