Follw Us on:

کیا پینٹاگون نے یوکرین کو روس کے خلاف امریکی میزائل استعمال کرنے سے روک دیا ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Pentagon
صدر ٹرمپ اب بھی روسی اور یوکرینی صدور کی براہِ راست ملاقات کے لیے پُرامید ہیں۔ (فوٹو: رائٹرز)

ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پینٹاگون نے یوکرین کو امریکا میں تیار ہونے والے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل روس کے خلاف استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ فیصلہ خاموشی سے کیا گیا اور اس سے یوکرین کی دفاعی صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔

یہ رپورٹ ایک روز قبل وال اسٹریٹ جنرل میں شائع ہوئی تھی جس میں امریکی حکام کا حوالہ دیا گیا تھا۔ تاہم روئٹرز کے مطابق وہ اس دعوے کی فوری طور پر آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں کر سکا۔

یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تین سال سے جاری روس یوکرین جنگ کے طول پکڑنے اور امن معاہدے تک نہ پہنچنے پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے چند روز قبل روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی تھی اور اس کے بعد یورپی رہنماؤں اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی ملے تھے، مگر جنگ بندی یا امن معاہدے کے حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

Pentagon.j
وال اسٹریٹ جنرل نے لکھا ہے کہ چونکہ وائٹ ہاؤس چاہتا ہے کہ صدر پوتن امن مذاکرات میں شریک ہوں۔ (فوٹو: رائٹرز)

جمعے کو ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ روس پر نئی اقتصادی پابندیاں لگانے، بھاری ٹیرف عائد کرنے یا امن عمل سے مکمل طور پر الگ ہونے جیسے فیصلوں پر غور کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ وہ کچھ نہ کریں اور یہ کہہ دیں کہ یہ یوکرین اور روس کا معاملہ ہے۔

صدر ٹرمپ اب بھی روسی اور یوکرینی صدور کی براہِ راست ملاقات کے لیے پُرامید ہیں، لیکن روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے مطابق اس وقت ایسی کسی ملاقات کا ایجنڈا موجود نہیں ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

وال اسٹریٹ جنرل نے لکھا ہے کہ چونکہ وائٹ ہاؤس چاہتا ہے کہ صدر پوتن امن مذاکرات میں شریک ہوں اور اس مقصد کے لیے انہیں قائل کرنے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں، اسی لیے پینٹاگون نے یوکرین کو روسی سرزمین کے اندر گہرائی تک حملے کرنے سے روک دیا ہے۔

اخبار کے مطابق امریکی وزیر دفاع پیٹھ ہیگستھ نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کے استعمال کے معاملے پر حتمی رائے دی ہے۔

اس حوالے سے یوکرینی حکام کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا جبکہ وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون نے بھی صحافیوں کے رابطوں کا جواب نہیں دیا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس